لکھنٔو: اترپردیش کی حکومت پورے ملک کو جھنجھوڑکر رکھ دینے والے مظفر نگر اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے فسادات کی جانچ کے لئے قائم کردہ جسٹس (ریٹائرڈ) وشنو سہائے کمیشن کی رپورٹ اسمبلی کے رواں بجٹ اجلاس مین ہی پیش کرسکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق بجٹ اجلاس 11 مارچ تک جاری رہنے کی توقع ہے ۔ اسی اجلاس میں کمیشن کی رپورٹ پیش کی جاسکتی ہے ۔ فسادات کی جانچ کے لئے وشنو سہائے کمیشن کا قیام کمیشن آف انکوائری ایکٹ 1952 کے تحت 9 ستمبر 2013 کو عمل میں آیا تھا۔ کمیشن نے 775 صفحات پر مشتمل رپورٹ بناکر گزشتہ برس 24 ستمبر کو گورنر رام نایک کو سونپی تھی۔ رپورٹ میں فسادات کی وجہ انتظامیہ کی غفلت قرار دیتے ہوئے کچھ سیاستدانوں کے رول پر سوال کھڑے کئے گئے تھے ۔الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس وشنو سہائے کمیشن کی میعاد کار میں سات بار اضافہ کیا گیا ہے ۔ کمیشن کے قیام کے وقت اسے چھ ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا گیا تھا لیکن کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے میں دو برس کا وقت لگ گیا۔