واشنگٹن: اسرائیل کے پاس دھماکا خیزمواد سے لیس80 ایٹمی وار ہیڈز تیار حالت میں موجود ہیں اور تل ابیب حکومت چاہے تو ان کی تعداد دگنا کرتے ہوئے کچھ عرصے میں 115سے 190 نیو کلیئر وار ہیڈز تیار کر سکتی ہے۔
اس امر کا انکشاف کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ہارٹز نے اپنی حالیہ اشاعت میں کیا ۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھی جوہری صلاحیت کے حامل ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے۔ اخبار نے امریکی ایٹمی سائنسدانوں اور ماہرین کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ 9 سال سے اسرائیل میں جوہری اسلحے کی تیاری کا عمل منجمد ہے تاہم اس کے اسباب و محرکات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ اسرائیل نے ایسا کیوں کیا ہے؟
امریکی انٹیلی جنس اداروں نے سال 1999ء میں اپنی رپورٹس میں بتایا تھا کہ اسرائیل کے پاس 70 وار ہیڈز موجود ہیں۔ اگلے 5 سال میں اسرائیل نے 10وار ہیڈز تیار کیے۔2004ء میں یہ تعداد 80ہو گئی تھی جس کے بعد اس میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ 1967 سے 2004ء تک اسرائیل سالانہ2 سے 3 ایٹمی وارہیڈ تیار کرتا چلا آیا ۔ اسرائیلی اخبار نے 2 امریکی ماہرین کے بیانات بھی نقل کیے ہیں جن میں ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ہاں80 وار ہیڈز اسلحے کے خفیہ ذخائر میں تیار حالت میں رکھے ہوئے ہیں جنھیں کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔