لکھنؤ: مہانگر علاقہ میں رہنے والی ایک شادی شدہ خاتون کی مشتبہ حالت میں آگ سے جھلس کر موت ہو گئی۔ اس معاملہ میں خاتون کے بھائی نے جیٹھ اور دیگر افراد پر بہن کو جلا کر ہلاک کر دینے کا الزام عائد کیا ہے۔
مہا نگر کے گوپال پوروا کے شمبھو لودھی کا کھراد کا کارخانہ ہے وہ اپنی بیوی ۳۴سالہ سنگیتا اور دو بچوں کے ساتھ مشترکہ کنبہ میں رہتا ہے۔ سنگیتا ۱۶نومبر کو مشتبہ حالت میں جھلس گئی۔ گھر والوں نے اس کو سول اسپتال میں داخل کرایا تھا جہاں دوران علاج اس کی موت ہو گئی۔ حضرت گنج پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔ سنگیتا کی موت کی اطلاع ملنے پر کانپور میں رہنے والا اس کا بھائی پریم پرکاش بھی لکھنؤ پہنچ گیا۔ پریم پرکاش کا کہنا ہے کہ گذشتہ ۱۶نومبر کو سنگیتا کے جیٹھ اجے ، بیٹے انکت اوربیوی نے جھگڑے کے دوران اس کی پٹائی کی۔ اس کے بعد ان لوگوں نے اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔ پریم پرکاش کا کہنا ہے کہ مکان کے سلسلہ میں ان لوگوں کا سنگیتا سے آئے دن جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ اس معاملہ میں پریم پرکاش نے مہانگر کوتوالی میں جیٹھ اجے ، جٹھانی اور بیٹے انکت کے خلاف قتل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تحریر دی ہے۔