پٹنہ، 12 اکتوبر (یو این آئی) بہار میں 243 رکنی اسمبلی کے لئے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 49 سیٹوں پر آج ہونے والی ووٹنگ کے دوران کہیں کہیں انتخابی بائیکاٹ اور تشدد کے واقعات کے درمیان شام تین بجے تک تقریبا 52 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
ریاستی الیکٹورل آفس کے ذرائع نے بتایا کہ ماؤنوازوں کی انتہا پسندی سے متاثرہ ضلع مونگیر کے تارہ پور، جمال پور، ضلع لکھی سرائے کے سوریہ گڑھ، ضلع نوادہ کے رجولی، گووند پور، ضلع جموئی کے سکندرا ، جموئی، جھاجھا اور چکائی میں شام تین بجے پولنگ ختم ہوگئی۔ جموئی کے سونو تھانہ علاقہ کے تحت مہیشوری گاؤں میں ووٹنگ کے دوران کچھ لوگوں نے چکائی سے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے امیدوار وجے کمار سنگھ پر فائرنگ کی جس میں وہ بال بال بچ گئے ۔ پولس نے حملہ آوروں میں سے ایک کو دبوچ لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ۔ اگرچہ سونو تھانہ علاقہ نکسل انتہا پسندی سے سب سے زیادہ متاثر ہ علاقہ سمجھا جاتا ہے لیکن اس واقعہ میں انتہا پسندوں کے ہاتھ ہونے کا امکان کم بتایا جارہا ہے ۔
الیکٹورل آفس کے مطابق دوپہر دو بجے تک سمستی پور میں 46 فیصد، بیگوسرائے میں 49، کھگڑیا میں 51، بھاگلپور میں 42، بانکا میں 47، مونگیر میں 55، لکھی سرائے میں 42، شیخ پورہ میں 46، نوادہ میں 44 اور جموئی میں 48 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی استعمال کیا۔پولنگ کے دوران دیگر کسی علاقے سے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ لکھی سرائے کے سوریہ گڑھ اسمبلی حلقہ کے راھت پور گاؤں، بھاگلپور کے گوپال پور اسمبلی حلقہ کے اسماعیل پور اور ناتھ نگر اسمبلی حلقہ کے کدوا اور بیگوسرائے کے بکھری اسمبلی حلقے کے راٹن گاؤں میں ووٹنگ کے بائیکاٹ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔