لکھنؤ۔(نامہ نگار)کرشنا نگر علاقہ میں رہنے والے بی بی اے طالب علم ابھیشیک سنگھ کے قتل کے معاملے میں پولیس نے بدھ کو ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے ۔ پولیس نے اس کے پاس سے واردات میں استعمال کی گئی کار بھی برآمد کی ہے ۔ اس معاملے میں ابھی اہم ملزم سمیت کئی دیگر لوگ فرار ہیں ۔ سروجنی نگر کے رہنے والے داروغہ نریندر بہادر سنگھ کا بیٹا ابھیشیک سنگھ دہرادون میں رہ کر بی بی اے کی پڑھائی کرتاتھا۔وہ ۲۵دسمبر کو اپنے گھر آیاتھا۔ ۳۱دسمبر کووہ سال نو کی پارٹی منانے کے لئے گھر سے نکلاتھا اس کے بعد کورات کو وہ نیم مردہ
حالت میں عالم باغ بس اسٹیشن کے پاس پڑا ملا ۔ اس کو علاج کے لئے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔جہاں اس کی موت ہوگئی تھی ۔ کنبہ اور پولیس نے ابھیشیک کی موت کو سڑک حادثہ مانتے ہوئے اس کی آخری رسوم ادا کردی تھی ۔چند روز بعد کنبہ والوں کو پتہ چلاکہ ابھیشیک کا قتل کیا گیا تھا ۔
اس کے بعد ان لوگوں نے کرشنانگر کوتوالی سے سیف رضاسمیت نامعلوم نوجوانوں کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی ۔ مجسٹریٹ کے حکم پر ابھیشیک کی لاش قبرسے نکالنے کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا تھا۔ وہیں اس معاملہ میں لاپروائی برتنے کے الزام میں انسپکٹر کرشنا نگر وکاس پانڈے کو ایس ایس پی نے معطل کردیا تھا۔ معاملہ کی تفتیش کے دوران پولیس کو ویبھو سنگھ ،ونے سنگھ اور کرشنا نگر ایل ڈی اے کالونی کے رہنے والے روہت شرما کے واردات میں شامل ہونے کاپتہ چلا ۔بدھ کو کرشنا نگر پولیس نے ملزم روہت شرما کو اس کے گھر سے گرفتار کیا ۔ پولیس نے قتل میں استعمال کی گئی سوفٹ ڈیزائر کار بھی برآمد کی ہے ۔ وہیں ابھی خاص ملزم سیف رضاسمیت دیگر لوگ فرار ہیں ۔