فیض آباد:یونیورسٹیوں میں اور ریسرچ اداروں میں ہورہی تحقیق کے سلسلے میں پیٹنٹ اور کاپی رائٹ اس کے معیار کے ایسے پیمانے ہیں جس کی موجودگی نے تحقیق کے نتائج کو عالمی سطح پر وہ شناخت حاصل ہوتی ہے جو آج کے مقابلہ جاتی دور میں ضرورت بنتی جاتی ہے۔ہندوستان میں دور قدیم سے ہی تحقیق ہوتی رہی ہے مگر پیٹنٹ، کاپی رائٹ اور ٹریڈ مارک ضابطوں کی مکمل معلومات کی کمی کے سبب ہماری تحقیق عالمی سطح پر وہ شناخت حاصل نہیں کرسکی ہے جو ہندوستان کو تحقیق کے میدان میں اگلی قطار میں کھڑاکرسکے۔مذکورہ خیالات کا اظہار ایک مذاکرہ میں وائس چانسلر پروفیسر پی سی ترویدی نے کیا۔