نئی دہلی، 28 نومبر:جاسوسی صحافت سے متعلق میگزین تہلکہ کی منیجنگ ایڈیٹر شوماچودھری نے چاروں طرف سے ملنے والی خفت کے بعد آج صبح اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔خیال رہے کہ تہلکہ کے ایڈیٹر ترون تیج پال پر گوا میں منعقدہ تقریب کے دوران اپنی جونیئر ساتھی خاتون صحافی نے جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ اس معاملے کے انکشاف کے بعد شوما چودھری نے میڈیا میں مختلف بیانات دیئے تھے، جس کی یہ کہکر چوطرفہ تنقید ہوئی تھی کہ شاید ایسے بیان دیکر وہ اپنے باس ترون تیج پال کا بچاو کررہی ہیں۔کئی خواتین تنظیموں نے شوما چودھری کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے پر گہری ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ شوما چودھری نے ای میل کے ذریعے اپنا استعفیٰ نامہ مینجمنٹ کا بِھجوا دیا ہے۔شوما چودھری نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ میں تہلکہ کے وقار پر کسی طرح کا داغ نہیں لگانا چاہتی ہوں۔ اس لئے میں اپنا استعفیٰ دے رہی ہوں۔ انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے تما م الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔پولیس نے اس معاملے میں ترون تیج پال کو آج سہہ پہر تین بجے تک حاضر ہونے کا الٹی میٹم دیا ہے۔