لکھنؤ(نامہ نگار)اترپردیش کے گورنر رام نائک نے لکھنؤیونیورسٹی کے یوم تاسیس کے موقع پریونیورسٹی کے سابق طلباء وطالبات کوشال ، سپاس نامہ وپھولوں کا گلدستہ دے کرسرفراز کیا۔ اس موقع پرگورنرنے ا پیل کی کہ طلباء وطالبات ایسے حصول یابیاں حاصل کریں کہ لکھنؤ یونیورسٹی کانام پوری دنیا میں روشن ہو۔ تقریب کااہتمام لکھنؤ یونیورسٹی اولڈ بوائز کمیٹی کی جانب سے کی گئی تھی۔ یونیورسٹی کے چانسلرنائک نے سابق طالب علم جسٹس اشونی کمارسنگھ ، سینئرانتظامی افسر، وجے لکشمی جوشی کمشنر رکن رائٹ ٹو سروس کمیشن دہرادون ، سبھاش جوشی سینئرصحافی ،راجیندر تیواری ،وائس چانسلر خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی ، پروفیسر خان مسعوداحمدمینجنگ ڈائرکٹر اواین جی سی ، این کے ورما ڈائرکٹر فلم وٹلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا ، دھرمیندر جے نرائن وغیرہ موجود تھے۔ گورنر نے اس موقع پرتقریب میںاعزاز سے سرفراز طلباء کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپیل کی کہ لکھنؤ یونیورسٹی آئندہ چھ برسوںمیں ایسی ترقی کرے کہ اس کانام دنیا کی مشہور یونیورسٹیوںمیںشامل کیا جائے۔ لکھنؤ یونیو
رسٹی ۹۴برس پرانی ہے ۔ چھ برس کے بعد سو برس مکمل ہوجائیںگے دنیا میںدوسویونیورسٹیوںمیںاپنے ہندوستان کی ایک بھی یونیورسٹی نہیں ہے ۔ انھوںنے کہا کہ آنے والے چھ برسوںمیں ایسا کام کریں کہ کوئی ایسا نہ کہہ سکے کہ دوسویونیورسٹیوںمیں ہندوستان کی ایک بھی یونیورسٹی نہیں ہے۔ تقریب میں گورنرنے لکھنؤ یونیورسٹی قدیم طلباء کمیٹی کی یادگار اڑان کابھی اجراء کیا ۔ تقریب میں اعزازسے سرفراز سابق طلباء نے بھی اپنی پرانی یادیںوتجربوں کوشیئر کیا۔ لکھنؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایس بی نمسے نے لکھنؤ یونیورسٹی کی تاریخ پرروشنی ڈالتے ہوئے استقبالیہ خطبہ دیا۔