بولی وڈ میں نئے اداکاروں کا استحصال ایک عام چیز ہے مگر اس بارے میں کوئی بات کرنے کی ہمت نہیں کرپاتا مگر اب رنویر سنگھ نے کچھ تلخ حقائق سے پردہ اٹھایا ہے.
واضح رہے کہ بولی وڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کا لفظ بہت مشہور ہے اور اس کا مطلب پروڈیوسرز اور ڈائیریکٹرز نئے اداکاروں کو فلموں میں رول دلانے کی لالچ میں جنسی فائدے اٹھاتے ہیں. یہ عمل ہولی وڈ میں عام ضرور ہے لیکن کوئی اس کے حوالے سے کھل کر بات نہیں کرتا جبکہ اداکار رنویر سنگھ نے کاسٹنگ کاؤچ کو لے کر اپنے تلخ تجربات سے پردہ اٹھایا.
این ڈی ٹی وی کو حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں اداکار رنویر سنگھ نے اپنے ساتھ ہونے والے ایک تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ فلموں میں ڈیبیو کرنا چاہتے تھے تب ایک شمالی علاقے سے تعلق رکھنے والے پروڈیوسر نے انہیں فلم میں کردار دلانے کے عوض کچھ وقت ان کے ساتھ گزارنے کی آفر کی تھی، دوسرے لفظوں میں وہ رنویر سے جنسی فائدہ چاہتا تھا۔
رنویر نے بتایا کہ اس نے ان کی پروفائل کو ایک نظر نہیں دیکھا اور کہا تمہیں کامیاب بننے کے لیے اسمارٹ ہونا ہوگا۔
رنویر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس آفر کو فوری رد کیا، لیکن ابھی بھی بہت سے نئے آنے والے اداکاروں کو اس کا سامنا ہے۔
فلم ’تارے زمین پر‘ سے شہرت پانے والی ٹسکا چوپڑا نے بھی اپنی کتاب کی رونمائی پر اس بارے میں کہا کہ فلموں میں آنے والی لڑکیوں اور لڑکوں کو اس قسم کی غلط آفرز کی جاتیں ہیں اس سے قبل 2007 میں اس موضوع پر فلم ’کھویا کھویا چاند‘ بنائی گئی تھی، جس میں سوہا علی خان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔