لکھنؤ افسر کا نام آتے ہی عام انسان کے دماغ میں اس کے عیش وآرام کی تصویر گھومنے لگتی ہے۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ وہ لگژری گاڑی سے چلتا ہوگا بڑا سا بنگلہ ہوگا۔ افسر پولیس کا ہو تو ڈر بھی پیدا ہوتا ہے لیکن ان سب سے الگ پرانے لکھنؤ میں تعینات ایک پولیس افسر لوگوں کے درمیان اپنی موجودگی ظاہر کرنے کیلئے سائیکل کی سواری کر رہا ہے تاکہ لوگ اپنی پریشانی بغیر کسی خوف کے انہیں بتا سکیں۔ یہ کارنامہ کسی اور کا نہیں بلکہ سی
او چوک ڈی کے رائے کا ہے۔
سی او چوک ڈی کے رائے کا کہنا ہے کہ سائیکل کی سواری کافی دن سے وہ کر رہے ہیں پرانے شہرمیں کافی تنگ گلیاں ہیں ان گلیوںمیں وہ سائیکل سے آسانی سے دورہ کر سکتے ہیں ڈی کے رائے کا کہنا ہے کہ سڑک پر پولیس کی موجودگی سے آدھے جرائم ختم ہوجاتے ہیں۔ سائیکل کی سواری سے وہ کافی دیر تک سڑک پر نظر آتے ہیں جگہ جگہ ٹھہر کر پولیس کی موجودگی ظاہر کرتے ہیں انہیں اپنے درمیان پاکر لوگ آسانی سے اپنی پریشانی ان سے بیان کر لیتے ہیں۔ اس سے ڈیژل کی بچت بھی ہوتی ہے ۔
جرائم پیشہ عناصر کو سائیکل سے کیسے پکڑیںگے اس سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کے پاس وائرلیس اور موبائل کی سہولت ہے اس سے بھاگتے ہوئے بدمعاش کی اطلاع وہ اپنے ماتحتوں کو دے کر اسے گرفت میں لے سکتے ہیں۔ ویسے ان کی گاڑی دفتر پر تیار کھڑی رہتی ہے۔ مسٹر ڈی کے رائے کا سائیکل سے چلنے کا ایک راز صحت بھی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس سے جسم صحت مند اور چست درست بھی رہتا ہے۔