اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے وسیع پیمانے پر زمینی کارروائی کی دھمکی دی ہے
امریکی صدر براک اوباما نے اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کی ہے تاہم غزہ میں کارروائی میں شدت میں اضافے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
جمعے کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو سے بات کرتے ہوئے انھوں نے فلسطینی جنگج
وؤں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کی تاہم انھوں نے شہریوں کی ہلاکت پر ’تشویش‘ کا اظہار کیا۔
دنیا, مشرقِ وسطٰی
واضح رہے کہ فلسطین میں ہلاکتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سنیچر کو اس علاقے کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کی کوشش کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سیاسی امور کے سربراہ جیفری فیلٹمین کا کہنا ہے کہ ان کے دورے کا مقصد اسرائیلی اور فلسطینیوں کو تشدد ختم کرنے اور آگے کا راستہ تلاش کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
فیلٹمین نے کہا: ’اسرائیل کے سکیورٹی خدشات بجا ہیں اور ہم غزہ سے اسرائیل میں اندھادھندھ راکٹ برسانے کی مذمت کرتے ہیں لیکن ہم اسرائیل کے اس زبردست جواب سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔‘
قوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کے نتیجے میں 40 ہزار سے زیادہ فلسطینی نے پناہ مانگی ہے
دریں اثنا نتن یاہو نے ’اہم توسیع‘ کے لیے خبردار کیا ہے لیکن حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کو حملے کی ’بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔‘
10 دنوں کے فضائی حملے کے بعد اسرائیل کی زمینی فوج کا آپریشن شروع کیا گیا۔ واضح رہے کہ فضائی حملے کے باوجود غزہ سے راکٹ فائرنگ کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا ہے۔
دریں اثنا فلسطینی صدر محمود عباس نے ترکی اور قطر سے کہا ہے کہ وہ حماس کو اس بات کے لیے راضی کریں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مصر کے مجوزہ معاہدے کو قبول کر لے۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات سے جب سے اسرائیل نے زمینی کارروائی شروع کی ہے 60 سے زیاد فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
ابھی تک آٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی آپریشن میں 300 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جن میں سے تین چوتھائی عام شہری ہیں۔
اس جنگ میں ایک اسرائیلی فوجی اور ایک اسرائیلی شہری بھی مارا گیا ہے جبکہ کہ متعدد اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی آپریشن میں 300 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں جن میں سے تین چوتھائی عام شہری ہیں
نتن یاہو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حماس کے سرنگوں کے نٹورک پر حملہ کرنے کے لیے زمینی کارروائی ضروری تھی کیونکہ فضائی حملے سے یہ ممکن نہیں تھا۔
اوباما نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی ملک یہ قبول نہیں کر سکتا کہ اس کی سرحد میں راکٹ برسائیں جائیں‘ تاہم اسرائیلی فوج سے کہا ہے کہ ’وہ اس طرح آپریشن کریں کہ شہریوں کی ہلاکت کم سے کم ہو۔‘
اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کے نتیجے میں 40 ہزار سے زیادہ فلسطینی نے پناہ مانگی ہے۔
جمعے کو جنگ میں قدرے سستی کے بعد سنیچر کو زمینی اور فضائی دونوں حملوں میں تیزی آئی ہے۔