لکھنو:ٹرو فلمز کے ترجمان محمد عثمان نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ فلم یا رب کے بارے میں فلمسازوں کا یہ واضح موقف ہے کہ انہوں نے قران کی تعلیمات،مقدس کتاب کی روشنی اور آسمانی صحیفے کی روح کو د لنشٰین کرنے کے بعد ہی یہ فلم بنائی۔ فلمسازوں نے پیشکش کی ہیکہ اگر ان احتیاط کے باوجود ہم سے کہیں پر کوئی چوک ہو گئی ہو تو ہم اس فلم کو ایک ایسی غیر جانبدار کمیٹی کے سپرد کر سکتے ہیں جو یہ دیکھ کر بتائے کہ ہم نے کیا اس فلم کی تشکیل میں کہیں قرانی تعلیمات، اسلامی موقف،انسانیت اور دین کے بنیادی اصولوں سے انحراف کیا ہے؟بصورت دیگر اگر فلم اسلام ، دین اور مدارس کے خلاف ثابت ہو جائے تو ہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ دہلی کی تاریخی شاہی جامع مسجد کی سیڑیوں پر کھڑے ہوکر ہم سب خود فلموں کی ریلوں کو نذرآتش کر دیں گے۔ہمارا مقصد فلم کو کاروباری ضرورتوں کی حصولیابی یا کسی قوم، قبیلے ، فرقے اور طبقے کی دلشکنی کا نہیں ہے۔فلمسازوں ننے ضرورت سمجھی کہ اسلام کو جسطرح سے فرقہ پرست ایک غلط تناظر میں پیش کیا کرتے ہیں اسکی نفی و تردید کی جائے اور دنیا کے سامنے اسلام، مسلمان اور ملک کی حقیقی تصویر پیش کی جائے تاکہ غلط فہمیوں کا ازالہ ہو سکے۔ہم بار بار یہ واضح کر رہے ہیں کہ فلمسازوں کا مقصد نہ اسلام ، نہ دینی مدارس اور نہ ہی مسلمانوں کی توہین و تضحیک کا ہے۔