لبنان میں ہلاک ہونے والے سعودی دشتگرد “ماجد الماجد” سعودی عرب کی انٹیلیجینس ادارے کا ایک اعلی عہدیدار تھا۔ پریس ٹی وی نے بعض ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب نے دھشتگرد گروہ “عبداللہ عزام” کے سرغنہ “ماجد الماجد” کے گرفتاری کے بعد لبنان پر شدید دباؤ ڈالا تھا کہ وہ “ماجد الماجد” کو فوری ریاض کے حوالے کردے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ میں آیا ہے کہ سعودی دھشتگرد “ماجد الماجد” کے پاس بے پناہ خفیہ معلومات تھیں اور یہ سعودی دھشتگرد مختلف ملکوں منجملہ عراق، شام، لبنان، افغانستان اور پاکستان میں بھی سرگرم رہا ہے اور اس کے القاعدہ کے درمیانے و اعلی درجے کے سرغنوں کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ “ماجد الماجد” کو گذشتہ ہفتے بیروت سے فرار ہوتے ہوئے اس ملک کی سیکیورٹی فورسیز نے گرفتار کرلیا تھا اور گرفتاری کے چند ہی دنوں بعد “ماجد الماجد” لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک فوجی اسپتال میں ہلاک ہوگیا۔
یاد رہے کہ دھشتگرد گروہ “عبداللہ عزام” نے بیروت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے سامنے دھشتگردانہ بم دہماکے اور حزب اللہ کے اعلی کمانڈر کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔