ممبئی:سماج وادی پارٹی کو ایم این ایس چیف راج ٹھاکرے اور بالو ووڈ امیتابھ بچن کا قریب آنا راس نہیں آ رہا ہے . بدھ کو ممبئی میں ایس پی لیڈر اور ممبر اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ہورڈنگس لگا کر امیتابھ بچن کو ‘ غدار ‘ قرار دیا . راج سے امیتابھ کی ملاقات کو غداری بتانے والے ان ہورڈنگس کو پولیس نے ہٹا دیا ہے . اس معاملے پر اعظمی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے ایم این ایس نے کہا ہے کہ ‘ دےشدروهيو ‘ کو حق نہیں ہے کہ کسی کو غدار کہیں .
امیتابھ بچن کی بیوی جیا بچن سماج وادی پارٹی سے ہی ممبر پارلیمنٹ ہیں . عالم یہ ہے کہ ان کی ہی پارٹی کے لیڈر ان کے شوہر کو ‘ غدار ‘ قرار دے رہے ہیں . سماج وادی پارٹی کی طرف سے ممبئی میں لگائے گئے بینروں میں لکھا گیا تھا ، ‘ امیتابھ بچن کی راج ٹھاکرے سے دوستی یا پرپرانتييوں اور شمالی ہندوستانیوں سے غداری ؟ ‘ ابو اعظمی کے نام سے شائع ہوئے ان بینروں میں لکھا گیا تھا کہ یہ چونکانے والی بات ہے کہ امیتابھ نے اس راج ٹھاکرے سے دوبارہ دوستی کر لی ، جس کی ایم این ایس نے شمالی ہندوستانیوں کا جینا مشکل کر دیا ہے .
بےنرو میں اعظمی نے کہا ہے ، ‘ ایم این ایس نے شمالی ہندوستانیوں کے تئیں اپنا رویہ نہیں بدلا ہے . ایم این ایس نے امیتابھ کی فلموں کی مخالفت کی تھی کیونکہ وہ باہر سے ہیں . ان کے گھر پر پتھراؤ بھی کیا گیا تھا ، لیکن بچن نے راج ٹھاکرے سے دوستی کر لی . یہ شمالی ہند اور ممبئی میں باہر سے آئے لوگوں کے ساتھ غداری ہے . ‘
ان میں کہا گیا ہے کہ اگر ایم این ایس ہندی بولنے والے افراد ، شمالی ہندوستانیوں اور باہر سے آئے ہوئے لوگوں کے تئیں اپنا رویہ بدل لیا ہوتا ، تو اس دوستی سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوتی . اعظمی نے لکھا ہے ، ‘ ایم این ایس کی طرف سے کئے ہر حملے کے دوران امیتابھ کا ساتھ دینے والے باہر سے آئے لوگوں اور شمالی ہندوستانیوں کے ساتھ امیتابھ نے غداری کی ہے . ‘
ان پوسٹروں کے بارے میں جب ایم این ایس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے . ایم این ایس کا کہنا ہے کہ جن لوگوں پر بغاوت کا الزام لگا ہو ، انہیں اختیار نہیں ہے کہ کسی کو غدار کہیں . غور طلب ہے کہ امیتابھ نے راج ٹھاکرے کے ساتھ اپنے پانچ سال پرانے اختلافات کو بھلاتے ہوئے پیر کو ایک پروگرام میں شرکت کی تھی . راج نے اس موقع پر کہا تھا کہ ان کے اور امیتابھ کے درمیان جو ہوا وہ ماضی کی بات ہو گئی ہے . اس کے فورا بعد ہی ایس پی لیڈر ابو اعظمی نے اس ملاقات پر مخالفت کرتے ہوئے اس ملاقات کو شمالی ہندوستانیوں کی توہین قرار دیا تھا .