کلکتہ:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج اچانک سرکاری اسپتال ایس ایس کے ایم کا دورہ کرکے انتظامات کا جائزہ لیا ۔
وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ مریضوں کے رشتہ داروں سے سنجیدگی سے نمٹیں ۔انہوں نے جونئیر ڈاکٹروں کی اسپتال میں انتقال کرنے جانے والے مریض کے رشتہ داروں کی پٹائی کے معاملے یہ بات کی ہے ۔
وزیر اعلیٰ جن کے پاس وزارت صحت کا چارج ہے نے اسپتال انتظامیہ سے کہا کہ مریضوں کے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کیا جائے اور ڈاکٹرس زیادہ سے زیادہ مریضوں کو دیکھیں۔ کل رات انتقال کرگئے مریض کے رشتہ دار اور جونئیر ڈاکٹروں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کے بعد آج صبح ممتا بنرجی نے اچانک اسپتال کادورہ کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آخر اس طرح کے واقعات رونما کیوں ہوتے ہیں ۔ظاہر ہے کہ کہیں نہ کہیں اس میں کوئی کمی رہ جاتی ہے ۔ایس ایس کے ایم اسپتال وزیر اعلیٰ کے حلقہ انتخاب میں واقع ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونمانہیں ہونا چاہیے ۔
اس سے قبل پولس نے میڈیکل عملے کے ساتھ مارپیٹ کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ پولس نے بتایا کہ24سالہ اشوک رام کی موت سے ناراض رشتہ داروں نے کل رات ڈاکٹروں پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے مارپیٹ کی تھی۔
ناراض افراد نے جونئیر ڈاکٹروں کا گھیراؤں کرلیا ۔حالات اس وقت خراب ہوگئے جب جونے ئر ڈاکٹرس اور متوفی کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا ۔
ڈاکٹروں نے مریض کے ساتھ لاپرواہی برتنے سے انکار کیا ہے ۔ڈاکٹروں نے کہا کہ مریض کے رشتہ داروں نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈیوٹی کے درمیان سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں ۔مغربی بنگال میں مریضوں کے رشتہ داروں کے ساتھ مارپیٹ کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔