نئی دہلی:مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ وہ ‘گجرات ماڈل’ کا اطلاق کرکے پارلیمنٹ کی حالت بھی ریاست اسمبلی کی طرح کرنا چاہتی ہے ۔مسٹر یچوری نے یہاں پارلیمنٹ ہا¶س کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ پارلیمنٹ میں تعطل کو توڑنا اور اسے آسانی سے چلانا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن اس کی طرف سے اب تک ایسی کوئی تجویز نہیں آئی ہے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ حکومت خود پارلیمنٹ نہیں چلنے دینا چاہتی ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے 30 راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ نے کل صدر کو ایک خط لکھ کر ایوان میں اپنی آواز اٹھانے والے اپوزیشن ارکان کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ، “اپوزیشن چاہتا ہے کہ حکومت اپنی ذمہ داری نبھائے ۔ حکومت کی ذمہ داری پارلیمنٹ چلانے کی ہے اور پارلیمنٹ ملک کے عوام کے تئیں جوابدہ ہے ۔ مودی حکومت اپنی ذمہ داری سے پیچھے ہٹ رہی ہے ۔
وہ گجرات ماڈل کو یہاں بھی نافذ کرکے پارلیمنٹ کی حالت بھی گجرات اسمبلی کی طرح کرنا چاہتے ہیں۔سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ اپوزیشن صرف اتنا چاہتے ہیں کہ داغدار وزیر جانچ پوری ہونے تک اپنے عہدے سے دور رہیں۔ واجپئی حکومت میں جارج فرنانڈیز کے معاملے میں بھی ایسا ہوا تھا اور تمام جگہ اس پالیسی پر عمل کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ للت مودی کیس میں وزیر خارجہ سشما سوراج نے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے ۔ انہیں اگر مسٹر للت مودی کو سفری دستاویزات دلانے کی سفارش کرنی ہی تھی تو وہ یہ شرط لگا سکتی تھیں کہ پرتگال میں بیوی کا علاج ہونے کے بعد وہ ہندوستان آکر قانون کے سامنے پیش ہوں گے ۔ لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور اب اپوزیشن کے بغیر لوک سبھا میں بیان دیا ہے جو غلط ہے ۔