ممبئی: 15 اکتوبر کو مہاراشٹر کی 288 سیٹوں کے لئے ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات سے پہلے کیے گئے ایک سروے کے مطابق ریاست میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو 154 سیٹیں مل سکتی ہیں. تاہم، سروے میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ زیادہ تر لوگ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کو ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں. سیاسی تبصرہ نگاروں کا کہنا ہے پارلیمانی الیکشن کی طرز پر بی جے پی نے خفیہ راستوں سے سروے اپنے حق میں کرانے اور ووٹروں پر اثر انداز ہونے کی حکمت عملی ایک بار پھر اختیار کی ہے۔
‘دی ویک’ اور ‘ہنسا ریسرچ’ کی جانب سے کئے گئے سروے میں حال میں وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے والے پرتھوی راج چوہان وزیر اعلی کے عہدے کے مقبول امیدواروں کے معاملے میں دوسرے نمبر پر رہے.
سروے کے مطابق اس انتخاب میں مہاراشٹر کے عوام کانگریس کو تگڑا جھٹکا دینے والی ہے. سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ مہاراشٹر میں کانگریس پارٹی کو محض 25 نشستیں ملنے کے آثار ہیں.
سروے کے مطابق، بی جے پی کو 36.50 فیصد ووٹ ملتے دکھ رہے ہیں، جبکہ شیوسینا کو 17.10 فیصد. وہیں کانگریس کو محض 11.97 فیصد ووٹ ملنے کی امید ظاہر کی گئی ہے.
سروے کے مطابق اسمبلی انتخابات میں شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو بڑا نقصان ہوتا نظر آ رہا ہے. سروے کے نتائج کے مطابق این سی پی 17 سیٹوں پر سمٹ سکتی ہے اور اسے محض 5.85 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے.
وزیر اعلی کے عہدے کے لئے پوار پانچویں سب سے زیادہ مقبول امیدوار ہیں اور اس معاملے میں وہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے اور بيےجےپي کے دیویندر پھڑنويس سے بھی پیچھے ہیں.