لکھنؤ میٹروریل پروجیکٹ کو رفتار دینے کیلئے کل ہائی پاور کمیٹی کا جلسہ ہوگا جس میں میٹروسیل کی طرف سے ۴۷تجاویز پیش کی جائیں گی جس کا ایجنڈہ تیارہوچکا ہے۔سلطان پور روڈ پرواقع چک گجریامیں میٹروریل سے متعلق رہائشی اور کمرشیل سرگرمیاں زیرغورہیں جس کیلئے تقریباً ۲۵۰ایکڑ آراضی دی جائے گی۔اس لئے چک گجریا کی زرعی زمین کا استعمال بدلنے کی منظوری کمیٹی کے سامنے رکھی جائے گی اس کے ساتھ ہی گذشتہ جلسوں میں پیش تجاویز کی تصدیق بھی ہوگی۔آئوٹ رنگ روڈ کو بھی تجویز میں شامل کیاگیا ہے جس کو کمیٹی اپنی منظوری دے گی۔وہیں کانپور روڈ پر پی اے سی کمپنی کی تقریباً ۴۴ایکڑآراضی پر ڈیپو کی تعمیر زیرتجویز ہے۔اس کے علاوہ آسارام آشرم کی زمین اس کیلئے لی جائے گی جس کی تجویز میٹروسیل ایچ پی سی کے سامنے رکھے گا۔اس جلسے میں میٹروروٹ کیلئے بیچ سڑک پر ڈیوائیڈر کو تحویل میں لینے اور الائنٹ بنائے جانے کی تجاویز بھی میٹرو میں شامل ہیں۔پہلے مرحلے میں کانپور روڈ سے منشی پلیا تک میٹرو روٹ تعمیر ہونا ہے جس میں سات کلومیٹر عالم باغ تک میٹرو روٹ میں آنے والی سڑک اورڈیوائیڈر تحویل میں لی جائے گی امید یہ کی جارہی ہے کہ کمیٹی میں اس کی منظوری مل جائے گی۔
یہاں بننے والے الائیمنٹ سے ضروری خدمات بھی متاثرہوسکتی ہیں۔پروجیکٹ کیلئے مالیاتی انتظام پر بھی فیصلہ کیاجائے گا۔ذائقہ یا اے ڈی پی سے قرض لینے میں ابھی کافی وقت ہے جبکہ جے پور میں جے ایم آرسی نے ۹کلومیٹر میٹروروٹ کا کام خودبرداشت کیاتھا اس کام میں ۱۳سوکروڑ روپئے ریاستی حکومت کی طرف سے دئے گئے تھے جس کو دیکھتے ہوئے ایل ایم آرسی نے بھی راجدھانی میں سات کلومیٹرمیٹرو روٹ اپنے خرچ سے تعمیر کئے جانے کی تجویز تیار کی ہے۔میٹروسیل کے چیئرمین راجیو اگروال نے بتایاکہ اہم تجاویز میں میٹرو لوگوکی منظوری کیلئے ایچ پی سی کے سامنے رکھاجائے گا۔انہوں نے بتایاکہ چھ ہزار میں سے ایک ڈیزائن کاانتخاب میٹروسیل نے کرلیا ہے۔ایچ پی سی کی منظوری کے بعد رنگ اور ٹیگ لائن دئے جانے کا عمل کیاجائے گا جس کے بعد لوگوکا اعلان کردیاجائے گا۔