جہان آباد:وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار حکومت کے ایک وزیر کے رشوت ستانی میں پھنسنے پر طنز کرتے ہوئے آج وزیر اعلی نتیش کمار کا نام لئے بغیر کہا کہ جب سے انہوں نے نیا جوڑی دار( مسٹر لالو پرساد یادو) ڈھونڈلیا ہے ، اس کے بعد سے ان کے کارنامے بدلنے لگے ہیں اور اگر انتخابات کے بعد ایسے لوگوں کی حکومت دوبارہ بن گئی تو بہار میں کچھ نہیں بچے گا۔مسٹر مودی نے یہاں قومی جمہوری محاذ ( این ڈی اے ) کے امیدواروں کے حق میں منعقد ہ انتخابی ریلی میں وزیر اودھیش کشواہا کی اسٹنگ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ جب پورا ہندوستان جے پرکاش نارائن کی جینتی بدعنوانی کے خلاف اعلانیہ کے طور پر منا رہا تھا، تب ان کے شاگرد چار لاکھ روپے رشوت لیتے پکڑے گئے ۔ جے پی کی سالگرہ پر ان اکی ایسی توہین کبھی نہیں ہوئی۔ انہوں نے مسٹر نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بہار سرکار جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) کے ساتھ تھی تب تک حکومت اس طرح کی بدعنوانی سے دور تھی لیکن جب سے مسٹر (مسٹر کمار) نے نیا جوڑی دار (مسٹر لالو پرساد یادو) کو ڈھونڈ لیا ہے اس کے بعد سے ان کے کارنامے بدلنے لگے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات کے بعد ریاست میں دوبارہ ایسے لوگوں کی حکومت بن گئی تو بہار میں کچھ نہیں بچے گا۔ اس لیے عوام سوچ سمجھ کر ووٹ دیں۔
مسٹر نریندرمودی نے کہا کہ اگر بہار کے لوگ جے پرکاش نرائن (جے پی) کو سچا خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں تو ایسے لوگوں کا ا سمبلی انتخابات میں چن-چن کر صفایا کردیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید جگدیو پرساد نے اپنی پوری زندگی غریب کے حقوق کے لئے جنگ لڑتے ہوئے گزار دی، اور جس پارٹی کے دور حکومت میں ان کا قتل ہوا ،آج انہی لوگوں کے ساتھ وزیر اعلی اور آر جے ڈی صدر بیٹھے ہیں۔ وہ دونوں لیڈروں سے سوال کرتے ہیں کہ وہ اس کانگریس پارٹی کے ساتھ کس طرح بیٹھ کر سکتے ہیں، جس نے غریبوں کی آواز دبا دی تھی۔ وزیر اعظم نے جے ڈی یو-آر جے ڈی اور کانگریس کے عظیم اتحاد آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے لئے خود غرضی کا اتحاد بنایا گیا ہے ، جسے شکست دینا ضروری ہے ۔ انہوں نے بہار کی ترقی کے لئے این ڈی اے کو ایک بار موقع دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کے تمام لیڈر ان ترقی کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں جبکہ اس کے مخالفیں کہتے ہیں کہ وہ مودی کی تباہی چاہیں گے ۔ یہ ا لیکشن کا موضوع نہیں ہو سکتا۔ تاہم، اب اس پر فیصلہ عوام کو کرنا ہے کہ وہ بہار کی ترقی کے لئے ووٹ کریں گے یا نہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ وہ بہار کے لوگوں سے درخواست کرنے آئے ہیں کہ ریاست میں ایسی حکومت کو منتخب کریں جو مرکز کے ساتھ مل کر ترقی کا کام کر سکے ۔ گزشتہ تیس سال سے بہار میں جس پارٹی کی حکومت قائم ہوئی ہے اس کی مرکز سے جنگ ہوتی رہی ہے ۔اس کی وجہ سے 30 سال برباد ہو گیا لیکن اس بار ریاست کے لوگوں کو موقع ملا ہے کہ وہ مرکز سے لڑنے والی نہیں بلکہ مل کر چلنے والی حکومت منتخب کریں۔ اسسے مرکزی حکومت کو بہار سرکار کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے میں آسانی ہوگی۔
وزیر اعظم نے بہار کے ووٹروں سے سیاست کرنے کے بجائے ترقی کرنے والی حکومت کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب بہار ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا۔ ریاست میں تعلیم، صحت سمیت کئی شعبوں کی بدحالی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز ی حکومت کی جانب سے کئی منصوبوں کے لئے پیسے بھیجے گئے لیکن سیاست میں ڈوبی ہوئی حکومت ان میں سے نصف سے زائد رقم خرچ نہیں کر پائی۔ مسٹر نریندر مودی نے نتیش سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ بینک میں پیسے سڑتے رہے ، بہار کے لوگ مرتے رہے ، وہ اپنی سیاست کرتے رہے ۔ یہ ایسی حکومت ہے جو نہ منصوبہ بنا سکتی ہے ، نہ کام کر سکتی ہے ۔ انہوں نے ریاست کی ترقی کے لئے دیئے گئے خصوصی پیکیج کا حوالہ دیتے ہوئے ووٹروں سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی قسمت تبدیل کرنے کا جو خواب ہے ، اس کا ساتھ دیجئے ۔ آپ کو جو پیکج دیا گیا ہے اس سے یقینی طور پر ریاست کی ہمہ جہت ترقی ہوگی۔وزیر اعظم نے جتن رام مانجھی کو وزیر اعلی کے عہدے سے ہٹائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ جو ناانصافی ہوئی ہے ، اس کا بدلہ لیں۔انہوں نے بہار میں کسانوں کی بدحالی کے لئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ریاست میں پانی کے وافر وسائل ہونے کے باوجود کسان پانی بغیر ترس رہے ہیں۔