نئی دہلی(وارتا) تاریخ کے صفحات میں بند ہوچکے ایک روپئے کے نوٹ کو دوبارہ چھاپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے اسے بیس برس قبل چھاپنا بند کردیا تھا۔ ایک دو اورپانچ روپئے کے سکہ جاری کرنے کے بعد حکومت نے ایک روپئے کے نوٹ کی چھپائی نومبر ۱۹۹۴میں جبکہ دوروپئے کے نوٹ فروری ۱۹۹۵ میں اور پانچ روپئے کے نوٹ نومبر ۱۹۹۵ میں بند کردئے تھے۔ حالانکہ پانچ روپئے کے نوٹ کی چھپائی حکومت نے دوبارہ شروع کردی تھی۔اب حکومت نے ایک
روپئے کے نوٹ کی دوبارہ چھپائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت مالیات کے ذریعہ اس سلسلے میں ایک اعلانیہ بھی جاری کیاگیا ہے۔ نئے چھپنے والے ایک روپئے کے نوٹ پر موجودہ سکریٹری مالیات راجیو مہاشیو کے دستخط ہوں گے۔اس پر حکومت ہند چھپا ہوگا اور اس کاسائز ۷ء۹x۳ء۶ سنٹی میٹر کا ہوگا۔ نوٹ پر ملٹی ٹونل واٹر مارک میں ’ستیہ میوجیتے‘ کے بغیر اشوک کی لاٹ درج ہوگی۔
اس وسط میں عام طور پر نظر نہ آنے والا ہندوسہ ’ایک‘ چھپا ہوگا۔ نوٹ کے دائیں جانب اسی طرح بھارت لفظ بھی درج ہوگا۔ اعلانیہ کے مطابق نوٹ کا سامنے کا حصہ گلابی رنگ اور ہرے رنگ میں ملا جلاہوگا۔ ہندی اور انگریزی زبان میں سکریٹری مالیات کے دستخط کے ساتھ حکومت ہند کالفظ اور روپئے کے علامتی نشان کے ساتھ ایک روپئے کے نئے سکے کی تصویر ہوگی۔ نوٹ کے نچلے حصے میں دائیں جانب نوٹ کا نمبر ہوگا۔
نوٹ کے دوسری جانب پھولوں کی ڈیزائن والے روپئے کے علامتی نشان کے ساتھ ایک روپئے کے سکے کی تصویر پر ۲۰۱۵ کے ساتھ انگریزی میں ’گورمنٹ آف انڈیا‘ اور ہندی میں ’بھارت سرکار‘ درج ہوگا۔ اس کے ڈیزائن میں تیل کھوج پلیٹ فارم ساگر سمراٹ کی تصویر اور ۱۵ہندوستانی زبانوں میں اس قیمت کے اعلان کے ساتھ درمیان میں سال کے عدد درج ہوں گے۔ اس حصہ کو دیگر کئی رنگوں میں تیار کیا جائے گا۔