نئی دہلی،25اکتوبر(یواین آئی)پاکستان کی اقتصادی بدحالی جگ ظاہر ہے اور بحران کے اس دور میں اسے حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)سے قرض لینے کےلئے سخت شرطوں کو ماننا پڑا تھا لیکن کرتارپور گلیارا اس کےلئے بہت ہی فائدے مند ثابت ہوسکتا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان نے جمعرات کو کرتارپور گلیارے سے متعلق معاہدے پر دستخط کئےہیں۔اس کے تحت سکھ عقیدت مند پاکستان کے پنجاب صوبے کے نارووال میں واقع دربار صاحب کے درشن کےلئے جاسکیں گے۔یہ مذہبی مقام بین الاقوامی سرحد سے صرف چار کلومیٹر دور ہے۔یہ گرودوارا سکھوں کے پہلے گرو نانک دیو جی کی زندگی سے منسلک ہے۔گرونانک دیوجی نے یہاں اپنی زندگی کےآخری دن گزارے تھے۔ان کی 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر نونومبر کو کرتارپور گلیارے کا افتتاح کیاجائےگا اور ہندوستان کی جانب سے سکھ عقیدت مندوں کو 10نومبر سے اس مذہبی مقام کے درشن کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ گلیارا ڈیرا بابا نانک صاحب اور گردوارا دربار صاحب کو جوڑے گا۔دونوں ملکوں کے درمیان ہوئے معاہدے کے تحت روزانہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کو دربار صاحب جانے کی اجازت ہوگی۔پاکستان نے دربار صاحب آنے کےلئے 20ڈالر کی فیس رکھی ہے۔سکھوں کی اپنے گرودواروں کے تئیں عقیدت مند کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور ایسے میں امید ہے کہ روزانہ پانچ ہزار عقیدت مندوں کے یہاں آنے کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے۔