گواہاٹی:آسام حکومت نے کوکراجھار کے ایک بازار میں کل ہوئے حملے میں دہشت گرد تنظیم اسلامی اسٹیٹ (آئی ایس) کے ملوث ہونے کی قیاس آرائیوں کو آج مسترد کردیا۔ اس حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر 15 ہوگئی ہے ۔
وزیر اعلی سربانند سونووال نے گوہاٹی میڈیکل کالج اور اسپتال (جی ایم سی ایچ) میں زخمیوں سے ملاقات کرنے کے بعد یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ ریاست میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔ ہم لوگوں کی حفاظت کے پابند ہیں اور عام شہریوں کی حفاظت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے حملے میں نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈولینڈ۔سنگ بجیت (این ڈی ایف بی۔ایس) کا ہاتھ ہونے کی توثیق کرتے ہوئے کہا ‘سیکورٹی فورسیز کو انتہاپسندوں کے خلاف تمام ضروری قدم اٹھانے کیلئے کہا گیا ہے ۔ وزیر اعلی نے حملے میں مارے گئے لوگوں کے ورثا اور زخمیوں کیلئے معاوضہ کی رقم کا اعلان کرنے کے بعد زخمیوں کے بہتر علاج کی بھی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ بالاجن بازار میں کل این ڈی ایف بی۔ایس کے انتہاپسندوں کی اندھا دھند فائرنگ میں 13 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے تھے ۔ حملے میں سنگین طور پر زخمی ہوئے ایک شخص کی آج کوکراجھار کے سول اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ سیکورٹی دستوں کی جوابی کارروائی میں کل ایک شدت پسند بھی مارا گیا تھا۔ زخمیوں میں سے نو کو نازک حالت میں کل جی ایم سی ایچ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور آج صبح مزید پانچ زخمیوں کو اسپتال لایا گیا۔ سات زخمیوں کو کوکراجھار سول اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے ۔
مسٹر سونووال نے کل شام کو نئی دہلی سے لوٹنے کے بعد رات کے وقت ایک اعلی سطحی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا۔ اسپتال کے دورے کے دوران ریاست کے وزیر صحت اور وزیر خزانہ ڈاکٹر ہیمنت بسوا شرما بھی وزیر اعلی کے ساتھ موجود تھے ۔ قبل ازیں مسٹر شرما نے کوکرا جھار میں متاثرہ علاقہ کے حالات کا جائزہ لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاک شدہ انتہاپسند کی شناخت این ڈی ایف بی۔ایس کی 16 ویں بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر منجائے اسلیاری عرف مودنگ کے طور پر ہوئی ہے ۔ انتہاپسند کی شناخت اس کے سرپرستوں نے بھی کرلی ہے اور ایک انتہاپسند لیڈر کی پرانی تصویر سے اس کی لاش کی پہچان ہوگئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کی شناخت کی توثیق کیلئے حکومت اس کا ڈی این اے ٹسٹ بھی کرائے گی۔
ڈاکٹر شرما نے انتہاپسندوں کے آئی ایس کے خودکش حملہ آور ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ خودکش حملہ آور نہیں تھے ۔انہوں نے بھاگنے کی کوشش کی ایک دہشت گرد پولیس کی گولی سے مارا گیا جبکہ دیگر فرار ہوگئے ۔