لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کہرے کی دبیز چادر نے ریل گاڑیوں کی رفتارکو سست کردیا ہے جس کی وجہ سے اکثر و بیشتر ٹرینیں کئی کئی گھنٹے کی تاخیر سے اپنی منزل پر پہنچ رہی ہیں اور مسافروں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پہاڑوں پرہو رہی برف باری کی وجہ سے ملک کی کئی ریاستیں کہرے کی زد میں آگئی ہیں۔ جمعہ کو عالم یہ تھا کہ تقریباً چھ درجن ٹرینیں کئی گھنٹوں کی تاخیر سے چارباغ ریلوے اسٹیشن پہنچیں جن میں لکھنؤ، شتابدی ایکسپریس، پشپک ایکسپریس سمیت اہم ٹرینیں شامل ہیں۔
دوسری طرف اسٹیشن پر درست معلومات نہ ملنے کی وجہ سے مسافروں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شمالی ہند میں سرد لہرسے نظام زندگی تو پہلے سے ہی درہم برہم ہے اس نے ٹرینوں کی رفتار کو بھی ختم کر کے رکھ دیا ہے۔ جمعہ کو نصف درجن سے زائد ریل گاڑیاں کو دس گھنٹے تاخیر سے چارباغ پہنچیں۔ ویشالی ایکسپریس بارہ گھنٹے، فرکا ، کیفیات، آنند وہار اور گورکھپور ایکسپریس گیارہ گھنٹے، امر ناتھ ، غریب رتھ اور پربیا ایکسپریس چھ گھنٹے، ہمگیری، چھپرا-متھرا، امرناتھ، وارانسی، اودھ-آسام، چنڈی گڑھ-لکھنؤ ایکسپریس سمیت شتابدی ایکسپریس پانچ گھنٹے تاخیر سے پہنچیں جبکہ پشپک ایکسپریس، تروینی ایکسپریس، الہ آباد- لکھنؤانٹر سٹی وغیرہ چار – چار گھنٹے تاخیر سے چارباغ ریلوے اسٹیشن پہنچیں۔ دوسری طرف چنڈی گڑھ ایکسپریس اور شتابدی ایکسپریس کی تاخیر کی وجہ سے مسافروں نے چارباغ اسٹیشن پر خوب ہنگامہ آرائی کی۔ معاملہ کو طول پکڑتا دیکھ کر ریلوے اسٹاف نے کسی طرح مسافروں کو سمجھایا اور پھر ریل گاڑی روانہ کی۔
اطلاعات کے مطابق کہرے کی وجہ سے چنڈی گڑھ سے لکھنؤ آنے والی ٹرین ۱۲۲۳۲چنڈی گڑھ- لکھنؤ ایکسپریس اپنے مقررہ وقت سے گیارہ گھنٹے تاخیر سے پہنچی جس کی وجہ سے لکھنؤ سے چنڈی گڑھ جانے والی ٹرین ۱۲۲۳۱ اپنے مقررہ وقت رات ساڑھے دس بجے کے بجائے ڈھائی گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔اسی طرح لکھنؤ سے آنے والی ۱۲۰۰۱۴ شتابدی ایکسپریس تین گھنٹے تاخیر سے چارباغ پہنچی جس کی وجہ سے لکھنؤ سے نئی دہلی جانے والی ۱۲۰۰۳ شتابدی ایکسپریس اپنے مقررہ وقت سے ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی۔ ان تمام ٹرینوں کا انتظارکر رہے مسافروں نے چارباغ ریلوے اسٹیشن پر خوب ہنگامہ آرائی کی۔ معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے افسران نے موقع پر پہنچ کر مسافروں کو سمجھایا اور پھر ریل گاڑی کو روانہ کیا۔