دھرم شالا: ملک کا ایک کسان انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرنے کے بعد بندروں کو اپنے کھیتوں سے دور رہنے پر مجبور کرکے بہترین فصل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
ریاست ہماچل پردیش کا رہائشی کسان بندروں سے بہت پریشان تھا کیونکہ وہ اس کے کھیتوں میں گھس کر فصل برباد کردیتے تھے جس کی وجہ سے اسے آئے روز نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔ 51 سالہ گجننا نامی کسان بندروں کو کھیتوں سے دور رکھنے کے لیے اکثر انٹرنیٹ پر کچھ نہ کچھ تلاش کرتا رہتا تھا اور اسی پاداش میں ایک دن اسے یہ علم ہوا کہ بندر تیز شور کو پسند نہیں کرتے جہاں انتہائی بے ہنگم تیز شور مچایا جائے تو بندر وہاں سے بھاگ جاتے ہیں۔
کسان نے اس کو آزمانے کے لیے 100 کے قریب ساؤنڈز کلپس کو ایک سافٹ ویئر کے ذریعے ایڈٹ کرکے ایک بے ہنگم شور تیار کیا اور ایک ڈیوائس کے ذریعے اسے کھیتوں میں موجود درخت سے لٹکا دیا، بندروں کی آمد کے موسم میں کسان نے اس ڈیوائس کے ذریعے اپنے کھیتوں میں خوب شور مچایا اور اسے یہ دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ اس ڈیوائس سے نکلنے والے تیز شور سے بندر حقیقت میں بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔
اس کامیاب تجربے کے بعد کسان نے 50 سے زائد آڈیو ڈیوائسز اپنے کھیتوں میں لگا دی ہیں اور بندروں کی آمد کے موسم میں وہ انہیں استعمال کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کسان ہمیشہ ایک ہی ساؤنڈ استعمال نہیں کرتا بلکہ ایسے کئی ساؤنڈ کلپ تیار کر لیے ہیں تاکہ ایک ہی جیسی آواز سن سن کر بندر کہیں اس سے مانوس نہ ہو جائیں اور اس آواز سے ڈرنا چھوڑ دیں۔ کسان کا کہنا ہے کہ یہ شور کانوں پر تو تکلیف دہ گزرتا ہے لیکن یہ تکلیف میری فصلوں سے زیادہ مہنگی نہیں۔