کلکتہ:بنگال کی شاندار صنعتی تاریخ کا ذکرکرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج بنگال گلوبل بزنس سمٹ کے افتتاحی تقریب میں 27ممالک کے سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ مغربی بنگال ہندوستان کی معیشت کیلئے ایک سیڑھی ہے اور سنگ میل بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ مثل مشہور ہے کہ جو بنگال آج سوچتا ہے وہ کل ہندوستان سوچتا ہے دو روزہ بنگال گلوبل بزنس سمٹ میں گرچہ کوئی مرکزی وزراء شریک نہیں ہورہے ہیں تاہم تاہم صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی اور 29ممالک کے تجارتی و فود کی شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ گلوبل بزنس ہندوستان کی تاریخ کا کامیاب ترین بزنس سمٹ ہے جس میں اتنی بڑی تعداد میں عالمی تجارتی وفود شرکت کررہے ہیں ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سرمایہ کاروں اور تجارتی وفود اور دیگر مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی ترقی میں بنگال کی صنعتی تاریخ ایک سنگ میل رہا ہے اور ہندوستان کی ترقی کیلئے بنگا ل ایک بڑا زینہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام ریاستوں کے مقابلے یہاں سب سے زیاد ٹیکس ریٹرن جمع کیا جاتا ہے ۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے فلاحی اسکیموں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 6سالوں میں زراعت کے ساتھ سرمایہ کاری پر بھی توجہ دی اور اس کے بنگال کے جوانوں کی ترقی کیلئے یہاں تعلیمی اداروں کا ہب قائم کیا گیا ہے ۔انہوں نے پریڈنسی یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیوں کے قیام کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں سو سے زاید پولی ٹیکنک کالج اور دیگر پروفیشنل ادارے قائم کیے گئے ہیں ۔اس کے علاوہ تعلیم کے فرو غ کیلئے طلباء کے درمیان سائیکل کی تقسیم میں بنگال ہندوستان کی سرفہرست ریاستوں میں سے ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں ٹیکس کی وصولی 103فیصد ، پلان ایکسپنچر 212فیصد جی ڈی پی 123فیصد اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی مجموعی ترقی سے کہیں زیادہ بنگال کی ترقی کی شرح ہے ۔
ممتا بنرجی نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو بنگال میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بنگال سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین ریاست ہے ۔یہاں صنعت کاری کیلئے زمین کی کمی نہیں ہے – ہمارے پاس زمین بینک ہے ۔ہم نے ای گورننس کے ذریعہ 15دن میں سرمایہ کاری کیلئے تمام ضروری کارروائی کے انتظام کرنے کی سہولت مہیا کررکھی ہے ۔سرمایہ کاروں کی پریشانی کے حل کیلئے 24گھنٹے ہیلپ لائن کھلے ہوئے ہیں ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کلکتہ اور مغربی بنگال صرف شمال مشرقی ریاستوں کیلئے دروازہ نہیں ہے ۔بلکہ مشرقی ایشیائی ممالک بنگلہ دیش،بھوٹان، سنگا پور، ملیشیاء،میانمار سے رابطہ کا بھی بہترین ذریعہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ سنگاپور، تھائی لینڈ، کوالمپور جیسے شہروں سے ہوائی رابطہ صرف 2.5گھنٹے میں ہوسکتا ہے ۔جب کہ بنگلہ دیش، بھوٹان اور نیپال سے زمینی رابطے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں صلاحیت نوجوانوں کی کمی نہیں ہے اور پورے ہندوستان میں یہاں سے سب زیادہ کم قیمت میں مزدور ملتے ہیں ۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں مرکزی حکومت کی تنقید کرنا بھی فراموش نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے چھوٹے صنعت کار اور غیر منظم سیکٹروں کو شدید مالی نقصان پہنچاہے ۔مگر ہم نے ان کی ہرممکن مدد کرنے کی کوشش کی ہے ۔اس لیے وہ یہاں آئیں اور سرمایہ کاریں ۔بنگال میں صنعت دوست ماحول ہے ۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں ورک کلچر بحال ہوچکا ہے ۔احتجاج اور دھرنے کا دور اب بالکل ختم ہوچکا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال امن وامان کی جگہ ہے ۔یہاں تمام فرقے کے لوگ امن وامان اور بھائی چارہ کے ساتھ رہتے ہیں ۔یہاں مسجد،مندر، گرودوراہ ،گرجا و دیگر تمام مذہبی مقامات ہیں جس کے ذریعہ سیاحت کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کے بہت سارے امکانات ہیں ۔بنگال گلوبل بزنس سمٹ میں 27ممالک کے 3000ہزار وفود شرکت کررہے ہیں ۔جس میں جاپان، پولینڈ، اٹلی، بنگلہ دیش ،شمالی امریکہ، یورپ اور ایشائی ممالک شامل ہیں ۔