بھدوئی : آج یہاں بھدوئی ضلع میں بغیر پہرے دار والی ریلوے کراسنگ پر ایک اسکول بس کا ٹرین سے تصادم ہونے سے آٹھ بچے اور ڈرائیور ہلاک ہوگئے جبکہ 12 بچے زخمی ہوگئے ہیں ۔
اس حادثہ کی وجہ یہ تھی کہ بس کا ڈرائیور ایئرفون لگا کر گانے سن رہا تھا۔ مرنے والے بچوں کے کنبہ والوں نے حادثہ کے بعد سخت احتجاج کیا اور منی بس کو آگ لگا دی۔
ضلع مجسٹریٹ پرکاش سندھو نے یہاں موقع پر بتایا کہ ڈرائیور آنے والی ٹرین کی سیٹی نہیں سن سکا کیونکہ وہ گاڑی چلاتے وقت کانوں میں ایئر فون لگا کر گانوں سے لطف اندوز ہو رہا تھا۔ تمام زخمی بچوں کو وارنسی کے اسپتال لے جایا گیا ہے ۔
یہاں سرکاری ریلوے پولیس نے بتایا کہ ٹینڈر ہارٹ پبلک اسکول کی منی بس بچوں کو صبح اسپتال لے کر جارہی تھی جب الہ آباد سٹی جانے والی پسنجر ٹرین نے پونے آٹھ بجے بغیر پہرے والے کراسنگ پر بس کو ٹکر ماردی ۔ ذرائع نے بتایا کہ بس میں 19 طلبا سوار تھے جن میں سے سات نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ 12 کو اسپتال لے جایا گیا جہاں سات کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔ یہ سارے بچے میدھا پور گاؤں کے تھے ۔
ٹرین کو آتے دیکھ کر ریل متر (گینگ مین) نے بس کے ڈرائیور کو روکنے کی ہرممکن کوشش کی مگر اس نے نہیں سنا اور یہ بھیانک حادثہ ہوگیا۔
ڈرائیور کا نام حاتم عرف شہزاد (32) بتایا گیا ہے وہ بھی مرنے والوں میں شامل ہے ۔ وہ موبائل فون کے ذریعہ گانے سن رہا تھا۔
تمام بچے 6 سے 12 سال تک کی عمر کے تھے ان کے نام شبھم، پرادھم، سویتا، اپریت، اروند، آچل، آیوش اور ساکشی بتائے گئے ہیں۔
حادثہ کی وجہ سے مشتعل ہوکر طلبا کے کنبے والوں نے ریلوں کی آمد و رفت روک دی اور وارانسی اور الہ آباد کے درمیان تمام ٹرینیں رک گئیں۔ صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے اضافی پولیس بھیجی گئی ہے ۔ حادثہ کی انکوائری کے احکام جاری کردیئے گئے ہیں۔