شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام “داعش” نے شام میں دیر الزور شہر میں نقل مکانی کرنے والی ایک خاتون کی مبینہ آبرو ریزی کے الزام میں اپنے ایک جنگجو ساتھی کو سنگسار کر دیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شام میں انسانی حقوق کی صورت حال کی رپورٹنگ کرنے والے ادارے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ داعش کے زنا کے مرتکب جنگجو کو شام کے المیادین شہر میں البلعوم راونڈ آباوٹ کے مقام پر سنگسار کیا گیا۔
خیال رہے کہ شام اور عراق کے کئی شہروں میں اپنی خود ساختہ اسلامی خلافت کے قیام کی دعویدار تنظیم ‘داعش’ کا اپنے
ہی کسی جنگجو کو سنگین ترین سزا دینے کا یہ پہلا واقعہ ہے تاہم اس سے قبل ‘داعش’ کے جنگجو شام کے شہر الرقہ میں وسط جولائی کو دو خواتین کو ‘زنا’ کے ارتکاب کے الزام میں سنگسار کر چکے ہیں۔
چھبیس سالہ بیوہ خاتون کو 17 جولائی کو شام کے شہر الرقہ میں نماز عشاء کے بعد ایک بھرے بازار میں سر عام سنگسار کیا گیا تھا۔ جبکہ اس کے چوبیس گھنٹے بعد اسی شہر کے مرکزی اسٹیڈیم میں ایک دوسری خاتون کو سنگسار کیا گیا۔ سزا پر عمل درآمد دولت اسلامی کے جنگجوؤں کے ذریعے کیا گیا۔ جنگجوؤں نے خود دونوں خواتین کو پتھر مارے گئے تھے، جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔