لکھنو۔(نامہ نگار) جیٹھ ماہ کے پانچویں اور آخری بڑے منگل کے دن پورا لکھنو¿ عقیدت میں ڈوبا نظر آیا۔ صبح سے لے کر دیر شب تک مندروں میں عقیدت مندوں کی بھیڑ لگی رہی۔ ہر شخص شدید گرمی کی پرواہ کئے بغیر عقیدت ڈوبارہا۔ مندروں کے ساتھ ساتھ کئی جگہوں پر سندر کانڈکا پاٹھ ہورہاتھا۔ صرف شہر میں ہی نہیں بلک
ہ دیہی علاقوں میں عقیدت میں مندروں میں کھڑے نظر آئے۔ اس کے علاوہ گلی محلوں اور چوراہوں پر ہی زبردست بھیڑ رہی۔ جگہ جگہ بھنڈارے لگائے گئے کہیں پوڑی سبزی کا پرساد تقسیم ہورہا تھا تو کہیں شربت اور لسی سے عقیدت مندوں کا استقبال کیا گیا۔ صبح شروع ہوئے بھنڈاروں پر دیر رات تک بھیڑ نظر آئی۔ ہنومان سیتو مندروں پر بھی عقیدت مندوں کی کافی بھیڑ تھی۔ انتظامیہ نے ان کے تحفظ کا بھی پورا بندوبست کررکھا تھا۔ پولیس فورس آس پاس کی سرگرمیوں پرنظر رکھے ہوئے تھے اس کے علاوہ قدیم لکھنو¿ چھاچھی کنواں مندر ، پکا پل کے نزدیک واقع لیٹے ہوئے ہنومان مندوں میں بھی عقیدت مندوں کی بھیڑ امنڈ پڑی تھی۔
وہیں سیتا پور روڈ واقع ہاتھی والے بابا مندر ، کلیان گری مندر ، حضرت گنج واقع دکشن مکھی ہنومان مندر ، اندرا نگر سی بلاک ہنومان مندر ، آشیانہ کے چھوارے والے ہنومان مندر، مہا نگر ہنومان مندر ، گولہ گنج کے شیو درگا ہنومان مندر سمیت بخشی تالاب ، ملیح آباد ، کاکوری ، بنتھرا ، سروجنی نگر ، چنہت سمیت پورے شہر میں جگہ جگہ بھنڈاروں کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں عقیدت مندوں نے جم کر پرساد لئے اپنی گنگا جمنی تہذیب کے لئے لکھنو¿ میں اس موقع پر بھی آپسی خیر سگالی دیکھنے کو ملی۔