لکھنؤ: اتر پردیش میں وزراء، افسران، ججوں اور عوامی نمائندوں کے بچوں کو سرکاری اسکول میں ہی پڑھائے جانے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کے لئے حکومت نے صوبے کے ذمہ دار لوگوں سے تجاویز طلب کی ہیں۔عدالت کے حکم کے بعد اپنی نواسی کو سرکاری پرائمری اسکول میں پڑھانے کا اعلان کرنے والے بیسک تعلیم کے وزیر رام گووند چودھری نے بتایا کہ اس بارے میں اراکین پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی، حکام، ضلع اور علاقہ پنچایت اراکین، صحافی تنظیموں، گرام پردھانوں کو خط لکھ کر تجاویزمانگی گئی ہیں۔مسٹر چودھری نے بتایا کہ ان لوگوں کو لکھے خط میں ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کس طرح کیا جائے اس سلسلے میں لوگوں کا موقف جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں خصوصی اجازت سے متعلق عرضی داخل کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے ۔ اس سلسلہ میں حکومت کا سپریم کورٹ جانے کا فی الحال ارادہ نہیں ہے ۔ حکومت اس سلسلے میں احتیاط سے قدم بڑھا رہی ہے ۔خیال ر ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں اپنے حکم میں کہا تھا کہ تعلیمی نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے عوامی نمائندے ، افسر اور جج اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں پڑھائیں۔