سری نگر: وادی کشمیر میں پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جاری تشدد اور کرفیو کے خلاف علیحدگی پسندوں کی طرف سے آج آزادی مارچ کی اپیل کو ناکام بنانے کے لئے انتظامیہ نے عیدگاہ قبرستان شہدا تک جانے والے تمام راستوں کو بند کردیا ہے ۔حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے علاوہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے بھی آزادی مارچ کی اپیل کی ہے ۔
حریت کے رہنما میر واعظ مولوی عمر فاروق کو کل شام ہی حراست میں لے لیا گیا تھا جب کہ حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما سید علی شاہ گیلانی پچھلے کافی عرصے سے نظر بند ہیں اور جے کے ایل ایف کے سربراہ محمد یاسین ملک سنٹرل جیل میں بند ہیں۔علیحدگی پسند تنظیموں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وادی کے مختلف حصوں سے آئیں اور آزادی مارچ میں شامل ہوں۔خیال رہے کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے پچھلے نو جولائی سے ہی یہاں غیر معینہ کرفیو نافذ ہے تاہم آج اضافی سیکورٹی فورسیز تعینات کی گئی ہے تاکہ لوگ آزادی مارچ میں شامل نہ ہوسکیں۔