نئی دہلی:سپریم کورٹ نے کل آسام حکومت سے شہریوں کے قومی رجسٹر (این آرسی) پالیسی کی اصلاح کے عمل کو اگلے سال یکم مارچ تک مکمل کرنے کا حکم دیا اور ریاستی حکومت اور این آرس¸ کی ریاستی کنوینر سے اس پر ایک تفصیلی اسٹیٹس رپورٹ مانگی ہے ۔جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس روھگٹن ایف نریمن کی بینچ نے ریاستی حکومت سے این آرس¸ پالیسی کی اشاعت کے عمل کو مکمل کرنے کےلئے کہا اور کیس کی اگلی سماعت کےلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے ۔سپریم کورٹ این آرس¸ بنانے اور اس میں اصلاح کے عمل کی نگرانی کر رہا ہے ۔ بینچ آسام میں بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کی غیر قانونی دراندازی کے معاملے میں مفاد عامہ کی درخواستوں پر اپنے فیصلے کے بعد دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کر رہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے سینئر وکیل اپمنیو ھزاریکا سے غیر قانونی پناہ گزینوں کی دراندازی روکنے کےلئے ضروری اقدامات کرنے کےلئے کہا۔ عدالت نے این آرس¸ سے آسام میں ان لوگوں کے رجسٹریشن کی درخواست پر غور کرنے کےلئے کہا تھا جو 24 مارچ 1971 تک ریاست کے باشندے نہیں تھے اور اگر وہ کسی بھی ہندوستانی ریاست کی شہریت کا ثبوت دکھا دیں تو ان کے رجسٹریشن کی درخواست پر غور کرنے کو کہا تھا۔