وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ میں بھلے ہی رنوں کی بارش کی ہو، لیکن ٹیم انڈیا کو ٹسٹ سیریز گنوانی پڑی۔ وراٹ کوہلی نے انگلینڈ میں رن بنائے، لیکن ہندوستان پھرسیریزہارا۔ اب باری آسٹریلیا کی ہے اوریقین کیجئے صرف وراٹ کوہلی کے رن بنانے سے یہاں بھی ٹیم انڈیا کو جیت نہیں ملنے والی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ جیت کیسے ملے گی؟
ہم آپ کوبتاتے ہیں کہ ٹیم انڈیا کیسے تاریخ رقم کرسکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جیت کی کنجی ہیں ٹیم انڈیا کے گیند باز۔ جوکہ 20 وکٹ لے کرسیریزہندوستان کی جھولی میں ڈال سکتے ہیں۔ حالانکہ اس کے لئے ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو بھی بہترین کارکردگی پیش کرنی ہوگی تاکہ گیند بازوں کو 20 وکٹ لینے کی بنیاد مل سکے۔
کیا کہتے ہیں ماہرین؟
کے شری کانت نے نیوز 18 کے اسپورٹس ایڈیٹرومل کمارسے خاص بات چیت میں اسی بات کا ذکرکیا ہے۔ وہ کہتے ہیں “روایت رہی ہے کہ آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کے لئے اپنے بلے بازوں پرمنحصررہے ہیں۔ حالانکہ اب تصویربدل گئی ہے، اب آسٹریلیا میں جیت کی بنیاد گیند بازی ہوگی”۔
ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان کارل ہوپرنے بھی ومل کمارسے یہی بات کہی۔ انہوں نے بیان دیا “ہندوستانی بلے بازوں نے انگلینڈ میں مایوس کن کارکردگی پیش کی تھی۔ میں 700-600 رنوں کی بات نہیں کررہا ہوں، لیکن ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو پہلی اننگ میں کم ازکم 500-400 رن بنانے ہوں گے تاکہ گیند باز 20 وکٹ لے کرآپ کوٹسٹ میچ میں جیت دلاسکیں”۔
ہندوستان نے آسٹریلیا میں کبھی سیریزنہیں جیتا ہے۔ اسے آسٹریلیائی سرزمین پر44 ٹسٹ میچوں میں سے 28 میں شکست ملی ہے جبکہ اس نے صرف 7 میچ ڈرا کرائے ہیں اورمحض 5 میچوں میں اسے جیت ملی ہے۔ ان میں سے بھی دوجیت تب ملی تھی جب آسٹریلیا کے بہترین کھلاڑی کیری پیکرسیریزمیں کھیل رہے تھے اورسابق کپتان بام سمپسن کو41 سال کی عمرمیں کپتانی کے لئے کہا گیا تھا۔
گزشتہ دو دوروں پرایک بھی نہیں جیت نہیں ملی
آسٹریلیائی سرزمین پرٹیم انڈیا نے گزشتہ دو دوروں پرایک بھی جیت حاصل نہیں کی ہے۔ سال 12-2011 میں ٹیم انڈیا کا 4-0 سے کلین سوئپ ہوا۔ وہیں سال 15-2014 میں تیم انڈیا نے دو میچ گنوائے اوردومقابلے ڈرا رہے۔ حالانکہ یہ ڈراونی تاریخ اس دورے پرتبدیل ہوسکتی ہے۔ گزشتہ 10 برسوں میں آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پرتین بارشکست دے کرجنوبی افریقہ نے اس خوف کو توڑدیا ہے کہ آسٹریلیا کو اس کے گھرمیں شکست نہیں دی جاسکتی۔ مطلب ہندوستانی ٹیم کے پاس بھی آسٹریلیا میں پہلی بارترنگا لہرانے کا موقع ہے۔