آگرہ۔ 21 مئی (یو این آئی) اترپردیش حکومت نے اسدالدین اویسی کی قیادت والی مجلس اتحاد المسلمین کو ریاست میں سیاسی ریلی کرنے کی اجازت دینے سے ایک بار پھر انکار کردیاہے ۔اویسی یہاں کوٹھی مینابازار گراونڈ میں 29 مارچ کو جلسہ عام سے خطاب کرنے والے تھے لیکن آگرہ ضلع انتظامیہ نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔اس سے قبل گذشتہ 15 مارچ کو وہ الہ آباد میں بھی ایک ریلی کرنا چاہتے تھے لیکن وہاں کی انتظامیہ نے بھی اس کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔قبل ازیں آگرہ انتظامیہ نے مجلس اتحاد المسلمین کو جلسہ کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد اس کے کارکنان تیاریوں میں زورشور سے مصروف تھے لیکن اسی دوران کئی شدت پسند تنظیموں نے اس پر اعتراض کیا جس کے بعد مقامی انتظامیہ نے ن
قص امن کا خطرہ بتاتے ہوئے جلسہ کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا۔پچھلے ایک سال کے دوران یہ چھٹا موقع ہے جب یوپی میں اویسی کو جلسہ عام سے خطاب کرنے کی اجازت دینے سے منع کردیا گیا ہے ۔ اویسی کے حامی اس ریاست کی حکمراں سماج وادی پارٹی کی سازش قرار دے رہے ہیں۔ اویسی حامیوں نے انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف مظاہرہ کرنے اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
ادھر ضلع انتظامیہ نے آج کہا کہ چونکہ ان دنوں امتحانات چل رہے ہیں اس لئے امتحانات ختم ہونے تک عوامی جلسے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لوکل انٹلی جینس یونٹ کی رپورٹ ملنے کے بعد اجازت منسوخ کردی ہے کیونکہ ہمیں خدشہ ہے مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما کی تقریر سے امن و قانون کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔ حکام نے مز ید کہا کہ امتحانات چل رہے ہیں اور شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے ۔مجلس کے ریاستی صدر شوکت علی نے الزام لگایا کہ مقامی انتظامیہ ریاست کی حکمراں سماج وادی پارٹی کے اشارے پر کام کررہی ہے اور بالخصوص ریاستی وزیراعظم خان اس معاملے میں پیش پیش ہیں جو یوپی کے مسلمانوں میں اویسی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوف زدہ ہوگئے ہیں۔مسٹر شوکت علی نے کہا کہ ہم انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ ہم انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے جارہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جمعرات کو وی ایچ پی کے لیڈروں نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی تھی اور مجلس اتحاد المسلمین کی ریلی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس ماہ کے اوائل میں بھی الہ آباد انتظامیہ نے اویسی کو جلسہ عام کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔ انتظامیہ نے اس کے لئے ‘عوام کی مخالفت’ اور ‘امتحانات’ کا حوالہ دیا تھا۔ یہ ریلی 15 مارچ کو ہونے والی تھی۔ اس سے قبل یکم فروری کو اعظم گڑھ میں بھی مجوزہ ریلی کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔اسی طرح پارٹی کو اعظم گڑھ میں دیگر دو پروگرام منعقد کرنے کی بھی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔ یہ پروگرام 25 اپریل اور 12 جون کو ہونے والے تھے ۔ انتظامیہ نے گزشتہ سال ستمبر میں بھی الہ آباد میں اویسی کو ریلی کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔تاہم مجلس اتحاد المسلمین نے اس سال 13 فروری کو یوپی میں مہاراج گنج ضلع میں اپنی پہلی ریلی کی لیکن اس میں اویسی کو شرکت کی اجازت نہیں ملی۔اویسی کی مہاراشٹر میں بھی 2014 کے اسمبلی انتخابات سے قبل اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جب انہیں مالیگاوں ، ممبئی، دھولیہ اور اورنگ آباد میں ریلی کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔