آگرہ:تاج نگری میں گزشتہ روز بی جے پی کے لیڈر کو گولی مار کر قتل کئے جانے کے بعد سے کشیدگی کا ماحول برقرار ہے ، جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تشدد کے واقعات ہوئے اور مقتول لیڈر کے حامیوں نے ایک مشتبہ ملزم کی اس قدر پٹائی کی کہ اس نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔
گزشتہ شب وسیع پیمانے پر ہونے والے پرتشدد واقعات کے دوران ایک پولس چوکی اور تین گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا تھا، جن میں ایک ڈائل 100 پولس وین بھی تھی۔ مشتعل لوگوں نے گولیاں چلائیں اور پولس کے ساتھ ان کی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بعد میں مقتول بی جے پی لیڈر کے مشتعل حامیوں نے مشتبہ ملزم دو بھائیوں سابق پردھان سمر سنگھ اور سدھیر کو پکڑ لیا اور ان کی بری طرح پٹائی کردی، جس سے سدھیر نے اسپتال میں اپنے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔
آگرہ کے میہرا نہرگنج گاؤں میں گزشتہ روز بی جے پی کے لیڈر ناتھو رام ورما کونامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر قتل کردیا تھا، جس کے بعد علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا۔پولس نے بتایا کہ ناتھورام ورما اپنے کچھ تنازعے کو حل کرنے کے لئے سابق پردھان سمر سنگھ سے ملنے جارہے تھے ، اسی دوران تین حملہ آوروں نے انہیں گولی مار کر قتل کردیا ۔ قتل کے بعد ملزمان فرار ہوگئے ۔ واردات کے بعد جب پولس کی ٹیم ناتھورام ورما کی لاش کو اٹھانے کے لئے پہنچی تو مقامی لوگوں نے ان کی گاڑی کو آگ کے حوالے کردیا اور ایک پولس چوکی کو نذر آتش کردیا۔ علاقے میں کشیدگی کو کنٹرول کرنے کے لئے بڑی تعداد میں پولس فورس کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ایس ایس پی دنیش چندر دوبے اور ڈی ایم گورو دیال نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے علاقے کا دورہ کیا ہے ۔