کیزاد گستاد کی سوپر فلاپ فلم ’’بوم‘‘ کے ذریعہ کیٹرینہ کیف نے فلموں میں قدم رکھا تھا اس فلم سے کامیابی نہ ملنے پر انہیں واپس چلاجانا چاہئے تھا لیکن انہوں نے سلمان خان سے دوستی کرلی اور سلمان کی گرل فرینڈ کے طور پر کیٹرینہ کو پھر سے شہرت ملنے لگی۔ ماڈلنگ سے فلموں میں قدم رکھنے والی کیٹرینہ کیف نے جب باغی ہیرو سلمان خان کے ہارٹ ڈور پر دستک دی تو اس کی گونج پوری فلم انڈسٹری
میں سنائی دینے لگی۔ انڈسٹری والوں نے تو یہی سمجھا کہ کیٹرینہ کا بھی سلمان کے ساتھ دوستی کا وہی حال ہوگا جو سنگیتا بجلانی، سومی علی اور ایشوریہ رائے کا ہوا تھا، مطلب صاف تھا کہ سلمان کا کیٹ سے رشتہ بھی اٹوٹ نہیں رہے گا اور ہوا بھی ایسا ہی تین چار برسوں تک کی دوستی کے بعد دونوں میں دوریاں شروع ہوگئیں لیکن اس دوستی کا سلمان کو کیٹرینہ سے کیا فائدہ ہوا نہیں معلوم، لیکن کیٹرینہ نے سلمان سے زبردست فائدہ اٹھالیا کیٹ کو فلمیں ملنے لگیں اور وہ وہ سلمان کا سہارا لے کر بالی ووڈ میں پوری طرح جم گئیں۔ لگاتار کئی ہٹ فلموں کا حصہ بننے کے بعد آج کیٹرینہ کو ہیروئنوں کی قطار میں سب سے آگے کھڑا کیا جارہا ہے۔ ان کی اس زبردست کامیابی کے پیچھے جہاں سلمان خان کا انہیں ساتھ حاصل ہے وہیں ان کی بھاری محنت لگن اور ذہانت بھی شامل ہے۔ فی الحال وہ زبردست مصروف ہیں اور فلمسازوں کی پہلی پسند بنی ہوئی ہیں۔ فلم بینگ بینگ میں ریتک روشن کے مقابل ان کی اداکاری کو خوب سرہایا جارہا ہے۔ ہالی ووڈ فلم نائٹ اینڈ ڈے‘‘ کی اس ہندی ریمک نے زبردست کلکشن کے ریکارڈس بھی بنانے شروع کردیئے ہیں۔ آئیے ملتے ہیں بالی ووڈ کی اس بیرونی حسینہ سے جس نے کامیاب ہیروئنوں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرلیا ہے۔
س : آپ کی فلموں کو لگاتار کامیابی مل رہی ہے کیسا لگ رہا ہے؟
ج : یہ احساس اپنے آپ میں ہی کافی تسلی دیتا ہے کہ میری فلمیں لگاتار کامیابی حاصل کررہی ہیں حالانکہ یہ بات بھی میں اچھی طرح سے جانتی ہوں کہ میری فلمیں صرف میری وجہ سے ہی نہیں چل رہی ہیں کوئی بھی فلم ایک پوری ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہوتی ہے اور اس کے چلنے یا نہ چلنے کا کریڈٹ سبھی کو دیا جانا چاہئے۔ رہی ریس میں آگے آنے کی بات تو مجھے نہیں لگتا کہ ہم یہاں دوڑ لگانے آئے ہیں ہم سب یہاں کام کرنے آئے ہیں اور بس وہی کررہے ہیں۔
س : کہا جارہا ہے کہ لگاتار فلموں کی کامیابی کے بعد آپ نے اپنی فیس میں بھی زبردست اضافہ کردیا ہے؟
ج : جب آپ پروفیشنل ہوتے ہیں تو آپ کو ایک پروفیشنل کی ہی طرح سوچنا اور کام کرنا چاہئے۔ میری فیس میں نے نہیں ان لوگوں نے بڑھائی ہے جو مجھے اپنی فلموں میں لینا چاہتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ مجھے زیادہ پیسہ دے کر بھی وہ گھاٹے میں نہیں رہیں گے تو اس میں میں کیا کرسکتی ہوں۔ پھر یہ بھی تو ہے کہ پیسہ کمانے کا یہی صحیح وقت ہے کیونکہ ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب مجھے کوئی آفر نہیں ہوگا ایسا بھی نہیں ہے کہ میں اپنی فیس میں کوئی کٹوتی نہیں کرتی ہوں، حالات اور رشتے دیکھ کر تھوڑا بہت اوپر نیچے تو ہوہی جاتا ہے۔
س : بینگ بینگ سے آپ نے کیا توقعات لگائی ہیں؟
ج : ہمارا کچھ بھی کہنا درست نہیں ہوگا لیکن یہ فلم بالی ووڈ میں تبدیلیاں ضرور لائے گی۔ فلم کا ایک ایک منظر دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ فلم کی میکنگ میں کافی بلند معیار رکھا گیا ہے۔ فلمی شائقین کو یہ بہت پسند آئے گی۔ فلم کے باکس آفس پر بھی ہنگامہ کرنے کے بہت مواقع ہیں۔
س : کیا کبھی آپ اپنے اندر بھی کوئی کمی ڈھونڈتی ہیں؟
ج : بالکل ڈھونڈتی ہوں میرے اندر کئی خامیاں ہیں جو ہر کسی میں ہوتی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مجھے ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے اور بہت دور تک جانا ہے۔ تب جاکر کہیں وہ مقام آئے گا جب میں یہ کہہ سکوں گی کہ میں جو حاصل کرنا چاہتی تھی وہ میں نے کرلیا ہے۔
س : اپنی اس کامیابی کا کریڈٹ کسے دیں گی؟
ج : محنت سلمان اور شائقین کے پیار کو ویسے تو میرے کیریئر کی کامیابی میں ان تینوں کا حصہ رہا ہے لیکن ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے لئے کہا جائے تو میں بلا جھجھک کہوں گی کہ آج بالی ووڈ میں جہاں کہیں بھی ہوں جو کچھ بھی ہوں وہ صرف عوام کے پیار کی بدولت مجھے کسی بات کا غرور نہیں ہے، بلکہ شکر گذار ہوں کہ کروڑوں شائقین نے اپنا پیار دے کر مجھے اس مقام پر پہنچایا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ عوام کا یہ ساتھ اور پیار ہمیشہ برقرار رہے۔
س : آپ نے کامیابی کے لئے جو محنت کی ہے اسے کتنے نمبر دیں گی؟
ج : سوفیصد کیونکہ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس انڈسٹری میں میرا کوئی گاڈفادر نہیں تھا، شروعات میں میرے پاس جو بھی فلمیں آتی گئیں لاعلمی میں میں اسے قبول کرتی گئی۔ مجھ سے جو غلطیاں ہوئیں اور اب غلطیوں کا میں نے اعتراف بھی کیا لیکن میں نے بعد میں نہ صرف خود کو سدھارا سنبھالا بلکہ جی توڑ محنت بھی کی۔ محنت سے سب کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ بشرطیکہ آپ ایماندار ہوں اب میں پیچھے مڑ کر دیکھنا نہیں چاہتی۔
س : کہا جاتا ہے کہ انڈسٹری میں آج بھی آپ صرف سلمان خان کی وجہ سے ہی ٹکی ہوئی ہیں؟
ج : بالکل غلط اور بکواس بات ہے ایسا بھلا کیسے ہوسکتا ہے کہ یہاں کوئی کسی ایک شخص کی وجہ سے ٹک جائے اگر کسی اداکار میں ٹیلنٹ نہیں ہوتا تو کسی کی بیساکھی کے بل پر کچھ دن تک تو وہ گھسیٹ سکتا ہے لیکن لمبی ریس نہیں کھیل سکتا۔
س : بینگ بینگ میں ریتک کے ساتھ کام کرنا کیسا رہا؟
ج : ریتک ایک قابل اداکار ہے وہ بے انتہا کوآپریٹیو ہے۔ وہ ایک بہترین ڈانسر بھی ہیں ریتک کے ساتھ ڈانس پرفارمینس کے لئے زبردست محنت کرنی پڑی۔ لوگ کہتے ہیں کہ بینگ بینگ میں ریتک اور میری آن اسکرین جوڑی بہت پسند کی جارہی ہے۔ مستقبل میں میں اور بھی فلمیں ریتک کے ساتھ کرنا چاہوں گی۔
س : کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس انڈسٹری میں رچ بس گئی ہیں؟
ج : ہاں کم و بیش میں سنیما کی اس مایاوی دنیا میں رچ بس گئی ہوں۔ میں خوش ہوں کہ اب مجھے کسی بھی سچویشن میں کوئی مشکل نہیں ہوتی۔ ابتداء میں میں سوچتی تھی کہ یہاں ایڈجسٹ کرنے میں خاصی مشکلات ہوں گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہو رہا۔ یہ محسوس ہوا کہ ماڈلنگ سے ایکٹنگ کافی ٹف ہے۔
س : کیا بالی ووڈ کو آپ نے اپنی امیدوں کے مطابق پایا ہے؟
ج : بالکل بلکہ امیدوں سے بڑھکر پایا ہے کیونکہ اس نے مجھے اتنا کچھ دیا ہے جتنا کہ میں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا۔
س : کس طرح کی فلمیں کرنا چاہتی ہیں؟
ج : میں نے تقریباً سبھی کردار نبھائے ہیں لیکن ایسے رول کرنا چاہتی ہوں جو چیلنج سے بھرے ہوں۔ میں مختلف کردار نبھانا چاہتی ہوں اداکارہ ہونے کے ناطے مجھے ہر کردار نبھانے چاہئے۔