یمن کی نوبیل امن انعام یافتہ سماجی و سیاسی کارکن توکل کرمان نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کی جانب سے آبنائے باب المندب کو بند کرنے کی دھمکیوں کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مصر اور دیگر عرب اتحادی ممالک کی افواج باب المندب آبی گذرگاہ کی حفاظت کریں گی اور حزب اللہ جیسے گروپوں کی جانب سے دہشت گردی کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں تو
کل کرمان کا کہنا ہے کہ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ حزب اللہ اور ایران یمن میں فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں تو غلط نہیں کہتے۔ ہمارے پاس ایران کی مداخلت کے ثبوت موجود ہیں جو حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں کی پشت پناہی کررہا ہے۔ ہم حسن نصر اللہ اور حوثیوں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ یمن شام یا لبنان نہیں۔ اس کی سمندری حدود کے لیے مصری فوج بھی موجود ہے۔ آبنائے باب المندب میں بین الاقوامی ٹریفک کی راہ میں کسی بھی قسم کی گڑ بڑ کی کوشش کی گئی تو مصری فوج اور اتحادی ممالک اسے ناکام بنائیں گے۔
خیال رہے کہ یمن میں جاری لڑائی کے دوران شیعہ ملیشیا کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ وہ یمن کی بین لاقوامی آبی گذرگاہ باب المندب میں عسکری کارروائیاں کرکے اسے بحری جہازوں کی آمد ورفت کے لیے بند کردیں گے۔