لکھنؤ(نامہ نگار)ریاست میں اقلیتوں کے ووٹوں کو اپنے حق میں کرنے کیلئے کمر کس لئے۔ اس کیلئے کانگریس اعلیٰ قیادت نے اقلیتی سیل کے چیئر مین خورشید احمد سید کو ریاست کی ذمہ داری سپرد کی ہے۔ خورشید ۱۳مارچ سے اترپردیش کا دورہ کریں گے اور مکمل رپورٹ اعلیٰ قیادت کو سپرد کریں گے۔ حالانکہ اترپردیش کانگریس خورشید کی اس دورہ کو عام دورہ بتارہی ہے۔ لیکن سیاسی حلقوں میں اسے کانگریس کا پرانا داؤ بتایا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اترپردیش میں کانگریس کی اقلیتوں میں مقبولیت میں کمی سے پارٹی فکرمند اس کیلئے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے ریاست کے اہم لیڈران سے بھی گفتگو کی ہے۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی نے بذات خود مختلف اضلاع کے انچارجوں کو دہلی طلب کرکے ان سے رپورٹ مانگی ہے۔ راہل گاندھی کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اقلیتوں کیلئے چلائی جارہی اسکیموں کو سماجوادی حکومت کامیاب نہیں ہونے
دے رہی ہے ۔ اس کے علاوہ ریاست کے کئی اہم لیڈران کی لاپروائی سے بھی کانگریس کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے۔ جس کا اثر انتخابات پر پڑنا یقینی ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد راہل گاندھی بارہ بنکی دروہ پر آئے اور پی ایل پنیا کے ساتھ دیویٰ شریف میں حاضری دیکر یہ پیغام دیاکہ کانگریس انتخابی مہم آغاز اقلیتوں کے علاقے سے کررہی ہے۔ راہل گاندھی کے دورہ کے بعد اب اقلیتی شعبے کے چیئر میں خورشید احمد سید کو اترپردیش کی نمس پر ہاتھ رکھنے کی ذمہ داری سپرد کی گئی ہے۔ خورشید کل سے ریاست کے مختلف اضلاع کا دروہ کریں گے۔ مرکز کی یوپی اے حکومت کے ذریعے اقلیتوں کی بہبود کیلئے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کا معائنہ کریں گے۔ اس کے علاوہ اقلیتی تعلیمی اداروں کا دورہ بھی ان کے پروگرام میں شامل ہے ۔ خورشید احمد سید جمعرات کو دیوبند دارالعلوم، اسپرنگ ڈیل اسکول اور اسلامیہ کالج اساتذہ اور طلبا کے ساتھ جلسہ کریں گے۔ اس کے بعد مظفر نگر اور سہارنپور کے ضلع وشہر صدور ، امیدواروں ، کانگریس لیڈران اور کارکنان کے ساتھ یوپی اے حکومت کے ذریعے سچر کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کئے جانے کے سلسلے میں جلسہ کریں گے۔ اس سلسلے میں خورشید احمد سید ۱۴مارچ کو میرٹھ میں باغپت اور میرٹھ کے ضلع ،شہر صدر ، امیدوار ، کانگریس کارکنان اور لیڈران کے ساتھ جلسہ کریںگے۔