لکھنؤ۔ 16فروری (یو این آئی) اترپردیش اسمبلی کے 18فروری سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس کے ہنگامہ خیز رہنے کی امید ہے کیونکہ اپوزیشن امن و قانون اور ترقی کے معاملے پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) حکومت کو گھیرنے کی تیاری میں ہے ۔ریاست کی اہم اپوزیشن بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے حال ہی میں اس بات کے اشارے دئے تھے ۔ محترمہ مایاوتی نے کہاتھا کہ ان کی پارٹی کے اراکین اسمبلی سماجی معاملے اٹھانے سے پیچھے نہیں رہیں گے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے بھی حکومت کو گھیرنے کی تیاری کررکھی ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر اور سینئر رکن اسمبل لکشمی کانت باجپئی نے کہاکہ ریاستی حکومت نے بدعنوانی کے معاملے میں غیرواضح رویہ اختیار کیا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا اور یمنا ایکسپریس وے کے معطل شدہ چیف انجینئر ا یادو سنگھ کے معاملے کی جیوڈیشیل انکوائری کا حکم تین مہینے دینے کا کوئی مطلب نہیں ہے
ڈاکٹر باجپئی نے کہاکہ بی جے پی ا
س معاملے کو ایوان میں اٹھا سکتی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پورے معاملے کی انکوائری مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے کرانے کی مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ سی بی آئی سے تفتیش کرانے سے بچنے کے لئے ایس پی حکومت نے ایک رکنی جیوڈیشیل انکوائری کمیشن کا قائم کرکے اپنی ذمہ داری سے دامن چھڑا لیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ہی بی جے پی امن وقانون، ترقی ، کسان اور آئی اے ایس افسران کے بڑے پیمانہ پر کئے جانے والے تبادلوں سمیت عوامی مفادات سے وابستہ دیگر امور کو بھی ایوان میں پرزور طریقے سے اٹھائے گی۔قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے لیڈر نسیم الدین صدیقی نے کہاکہ ان کی پارٹی ایوان میں عوام کے ہوشیار سپاہی کے طورپر نظر آئے گی۔ ایس پی حکومت کو ہر اس اقدام پر گھیرا جائے گا جو عوامی مفاد سے وابستہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ امن و قانون کا عالم یہ ہے کہ سرعام لوٹ ہورہی ہے ۔طالبہ کو قتل کرکے لا ش کے ٹکڑے ٹکڑے کردے ئے گئے ۔ جرائم پیشہ افراد بے خوف ہیں اور شریف آدمی پریشان ہے ۔
راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے صدر منا سنگھ چوہان نے کہاکہ ان کی پارٹی گنا کسانوں کے بقایہ جات کا معاملہ ایوان میں پرزور طریقے سے اٹھائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایس پی حکومت کسانوں کے بجائے سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے میں مصروف ہے ۔کانگریس کے لیڈر پردیپ ماتھرنے کہاکہ کانگریس ایس پی حکومت کو تخلیقی امور پر مکمل تعاون کرے گی لیکن خستہ حال امن وقانون اور ترقی کے معاملے پر ایوان میں حکومت سے سوال کیا جائے گا۔اس درمیان ریاست کے پسماندہ اور معذوروں کی فلاح و بہبود کی وزیر امبیکا چودھری نے کہاکہ حکومت ایوان میں اپوزیشن کے سوالات کا جواب دے گی۔ ریاست میں امن وقانون کی صورتحال دیگر ریاستوں سے بہتر ہے ۔ طالبہ قتل معاملہ پولیس نے وقت پرحل کردیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ترقی کے معاملے میں اکھیلیش یادو سرکار نے کئی ریاستوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کئی ریاستیں تو اترپردیش کے منصوبوں کی نقل کررہی ہیں۔
دوسری طرف اسمبلی کے اسپیکر ماتا پرساد پانڈے اور قانون ساز کونسل کے چیرمین گنیش شنکر پانڈے نے ایوان کو پرامن طریقے سے چلانے میں تمام پارٹیوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔ اسپیکرماتا پرساد پانڈے نے کہاکہ کل جماعتی میٹنگ میں ایوان پرامن طریقے سے چلانے کی اپیل کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو عوام سے وابستہ امور اٹھانے کو حق حاصل ہے لیکن حکمراں پارٹی کے ساتھ اپوزیشن کی بھی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایوان کی کارروائی کو خوشگوار طریقے سے چلانے میں تعاون کرے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بجٹ اجلاس میں ایوان کی کارروائی ٹھیک طریقے سے چلے گی جس میں حکمراں اور اپوزیشن پارٹیوں دونوں کا تعاون ملے گا۔