لکھنؤ:اتر پردیش میں گنا کی پیداوار اور چینی میں اضافہ کے لئے ٹرینچ طریقہ سے گنے کی بوائی کے منافع بخش نتائج کے پیش نظر اس بار ریاست میں اس طریقہ سے 2،05،211 ہیکٹرگنا کی بوائی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ریاست کے گنا اور چینی کمشنر وپن کمار دویدی نے آج یہاں بتایا کہ گنا کی پیداوار اور چینی کی بازیابی میں اضافہ کے لئے ترقیاتی کاموں کی ترجیحات مقرر کی گئی ہیں۔ ٹرینچ طریقہ سے گنے کی بوائی کے منافع بخش نتائج حاصل ہونے کے سبب اس طریقہ سے بیشتر علاقے میں گنا کی بوائی کو ترجیح دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست میں خاص طورپر مغربی اتر پردیش میں تیزی سے چل رہی گنے کی بوائی کے پیش نظر بوائی کے ہدف کی سوفیصد تکمیل کرانے کی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔گنا کمشنر نے بتایا کہ اس مقصد کے تحت اب تک ریاست میں اب تک 55،144 ہیکٹر رقبہ میں ٹرینچ طریقہ سے گنے کی بوائی کرائی جا چکی ہے اور باقی ہدف کی بھی تکمیل یقینی کر لی جائے گی۔ اس طریقہ سے گنے کی بوائی سے ایک طرف کسانوں کو گنے کی فی ہیکٹر سے زیادہ پیداوار حاصل ہو رہی ہے وہیں دوسری طرف چینی کی بازیابی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ جاتی کوششوں سے جہاں سال 2011-12میں 59.35 ٹن فی ہیکٹر اوسط گنا کی پیداوار ہوئی تھی، وہیں سال 2015-16 میں یہ بڑھ کر 65.00 ٹن فی ہیکٹر ہو گئی ہے اور چینی کی بازیابی 9.07 فیصد سے بڑھ کر 10.60 فیصد ہو گئی ہے ۔