لکھنؤ:کروڑوں روپئے کے لیک فیڈ گھوٹالے میں ملزم سابق وزیر بابو سنگھ کشواہاکو ضلع غازی آباد واقع سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے اجازت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں دوشنبہ کو خصوصی جج(پی سی ایکٹ)بی کے شریواستو کی عدالت میں پیش نہیں کیاجاسکا۔ وہیں اس معاملے میں ملزم سابق وزیر رنگ ناتھ مشرا اور چندردیورائے کو الزام سے بری کرنے کے مطالبہ کو لے کر عدالت میں عرضی پیش کی گئی ہے۔اس پر عدالت نے ملزم بابو سنگھ کشواہاکو پیش کرنے کیلئے دوبارہ وی وارنٹ جاری کرتے ہوئے دونوں سابق وزراء کی عرضی پر ۹دسمبر کو سنوائی کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت میں غازی آباد واقع ڈاسنا جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ملزم بابو سنگھ کو وی وارنٹ کے ذریعہ طلب کیاتھا جس کیلئے سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے اجازت طلب کی گئی لیکن اجازت نہ ملنے کی وجہ سے اسے اس عدالت میں پیش نہیں کیاجاسکتا ہے۔وہیں اس سے قبل اس معاملے کے ملزم سابق وزیر بادشاہ سنگھ، چندردیورائے یادو، رنگ ناتھ مشرا، گووند شرن شریواستو، انل اگروال، پنکج ترپاٹھی، پروین سنگھ، دنیش ساہو، سنجے کمار، اجے دہرے، دیپک دوے اور برہم پرکاش سنگھ کو ضلع جیل میں پیش کیاگیا۔
عدالت میں ملزم انل اگروال، پروین سنگھ، بادشاہ سنگھ اور دیپک دبے کو الزام سے بری کرنے کے مطالبے کو لے کر عرضی داخل کرنے کیلئے وقت کا مطالبہ کیاگیا وہیں سابق وزیر رنگ ناتھ مشرا اور چندر دیو کی جانب سے کہاگیاکہ دونوں بے قصور ہیں اور سماجی کارکن وسیاسی شخص ہیں دونوں بی ایس پی حکومت کے وزیر تھے اور ۲۱۰۲میں موجودہ حکومت نے سیاسی انتقام کے سبب انہیں اس معاملے میں فرضی طریقہ سے پھنسادیا ہے وہیں ملز م سابق وزیر این ایچ آرگھوٹالے میں غازی آباد کے جیل میں بند ہیں۔عدالت ۹دسمبر کو معاملے کی سماعت کاحکم دیتے ہوئے ملزمان کا ریمانڈ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کرنے کو کہاہے۔