کانپور: ملکی حالات اور یکجہتی کے پیغام کو عام کرنے کیلئے خواجہ اجمیری ؒ کی نگری میں جمعیة علماءہند کا 33واں اجلاس عام 12-13نومبر کو ہو رہا ہے جس کی صدارت امیر الہند حضرت مولانا الحاج قاری سید محمد عثمان منصورپوری کریں گے ۔ استقبالیہ کمیٹی کے صدر خواجہ اجمیریؒ کی درگاہ کے سجادہ نشین دیوان سید زین العابدین مد ظلہ العالی ہیں ۔جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا سید محمود مدنی اپنے رفقاءکے ساتھ اجلاس کو تاریخ ساز بنانے میں مصروف ہیں۔ یہ اطلاع جمعیة علماءاتر پردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی جانشین و قائم مقام قاضی شہر کانپور نے یہاں ایک پریس ریلیز میں دی۔
انہوں نے تمام اضلاع کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ 5دن کے اند اپنے ضلع سے خواجہ کی نگری اجمیر شریف جانے والوں کی صحیح تعداد صوبائی دفتر لکھن¶ میں درج کرا دیں تاکہ وہاں رہائش کا معقول نظم کیا جاسکے ۔ پورے صوبے کے ساتھ کانپور میں بھی اس کانفرنس کو لے کر بہت جوش پاجا رہا ہے ۔ ٹرینوں میں جگہ فل ہونے کے بعد اب باقی لوگوں کیلئے بسوں کا انتظام کیاگیا ہے ۔ اس کیلئے پورے شہر و اطراف میں رابطہ مراکز قائم کئے گئے ہیں جس کے انچارج جمعیة علماءشہر کانپور کے نائب صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خاں ہیں۔
ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر تیاریاں ہو رہی ہیں۔سارے مراکز کے ذمہ دار خوش اسلوبی کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کو نبھا رہے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں سے رابطہ قائم کرکے اجلاس کے مقاصد و اہمیت کو بتلا رہے ہیں کہ یہ اجلاس عالمی وملکی حالات کے مد نظر کتنی اہمیت کا حامل ہے ۔
جمعیة علماءکانپور کے نائب صدر مولانا نور الدین احمد قاسمی و سکریٹری مولانا محمد اکرم جامعی نے مشترکہ بیان میں اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک و ملت کے تمام حساس مسائل کے ساتھ قومی و یکجہتی و ملی اتحاد پر غور وخوض کے بعد جامع حکمت عملی تیار کی جائے گی اور مسلمانوں کے مسائل کے تعلق سے حکومت پر اس بات کیلئے دبا¶ بنایاجائے گا کہ وہ مسلمانوں کے مسائل کو حل کریں۔
مولانا نے مزید کہا کہ پورے ملک کے علماءاپنے حلقہ احباب میں اس اجلاس کی اہمیت کو بتاتے ہوئے ان کو اجمیر جانے کیلئے ترغیب دیں تاکہ اس اجلاس کو ہر ممکن کامیاب بنایا جا سکے ۔