نئی دہلی: اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے وہاں پتھر لائے جانے کی ہلچل کے درمیان ہندو مہا سبھا نے دعوی کیا ہے کہ یہ سیاسی پتھر ہے ، جسے سیاسی مفادات کے لئے اچھالا جارہا ہے ۔ہندو مہاسبھا کے لیڈر سوامی چکرپانی نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اتفاق رائے پیدا ہونے کی صورت میں یا قانون بنانے کی صورت میں ہی اجودھیا میں رام مندر بنائے جانے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وہ کسی کی لاش پر مندر بنائے جانے کے حق میں ہرگز نہیں ہیں۔سوامی چکرپانی نے دعوی کیا کہ یہ سیاسی پتھر ہیں مندربنانے کے لئے حالات موافق ہونے پر وہ وہاں سونے کا مندر بنانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ اجودھیا کے حوالے سے اس وقت جو بیان بازی ہورہی ہے وہ محض سیاسی ہے ۔