لندن۔اپنی سوانح عمری کو لے کر تنازعات میں چھائے ہوئے سابق انگلش بلے باز کیون پیٹرسن نے کہا ہے کہ وہ اپنے ساتھی رہے اینڈریو اسٹراس کے ساتھ تمام اختلافات کو ختم کرکے ان کو گلے لگانا چاہتے ہیں۔ اس ہفتے اپنی سوانح عمری سے انگلش کرکٹ میں پیٹرسن نے پہلی بار اسٹراس کے تئیں نرمی دکھائی ہے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان پیٹرسن نے کہا میں نے کافی غلطیاں کی ہے۔ میں ان سب کیلئے معافی مانگتا ہوں۔ اسٹراس کے بارے میں کی گئی تمام غلط باتوں کیلئے میں معافی مانگنا چاہتا ہوں۔جنوبی افریقی نژاد پیٹرسن اور اسٹراس انگلش ٹیم کے سب سے کامیاب جوڑی داروں میں سے ایک رہے ہے لیکن حالیہ چند سالوں میں دونوں کے تعلقات میں کھٹاس پیدا ہوئی ہے۔ سال 2012 میں ایک ٹیسٹ سیریز کے دوران پیٹرسن نے اسٹراس کے بارے میں جنوبی افریقی ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں کو آمیز پیغام بھیجے تھے۔ اسٹراس نے بعد میں اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ ان کی ٹیم کے ساتھی نے اپنے پیغامات میں تمام حدیں پار کرلی تھی۔ وہیں اس سال اسٹراس نے پیٹرسن کو لے کر ایک بھدا کمینٹ کیا تھا۔پٹرسن نے کہامیں اورا سٹراس کافی اچھے دوست تھے۔ میں امید کرتا ہوں کہ میں انہیں گلے لگا سکوں اور کہوں کہ کیا ہم پرانے تنازعات کو اپنے رش
تے کی خاطر پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ میں اسٹراس اور ان کی بیوی کو پسند کرتا ہوں۔ میں نے یقینی طور پر فائنل ٹیسٹ میچ والے دن ان کا دل دکھایا جس سے میں شرمندہ ہوں۔ اگرچہ اسٹراس کا خیال ہے کہ پیٹرسن کی کتاب سے جوتنازع کھڑا ہوا ہے وہ انگلش ٹیم کیلئے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا جیسے کو تیسا کی یہ پالیسی انگلینڈ کی ٹیم کیلئے اچھی نہیں ہے۔ یہاں پر جس کو نقصان پہنچا ہے وہ پیٹرسن۔ اینڈی فلاور اور میٹ پرائر نہیں بلکہ انگلش ٹیم ہے۔ میرے نقطہ نظر سے یہ مکمل واقعات مایوس کن ہے۔