لکھنو۔(نامہ نگار)۔ آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر، سماجی کارکن ڈاکٹر نوتن ٹھاکر نے اپنے معاونین کے ساتھ مل کر توہین عدالت ایکٹ اور سلمان خان کی ضمانت کی مخالفت میں حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر دھرنا دیا۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم لوگ یہاں توہین عدالت ایکٹ کی تجویزوں کے خلاف جمع ہوئے ہیں۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ یہ ایکٹ برطانیہ دور حکومت میں تھا اور موجودہ وقت میں اس کی کوئی اہمیت نہیں بچی ہے۔اس ایکٹ کا زیادہ تر ناجائز استعمال ہوتے ہوئے
دیکھا گیا ہے۔ جب کسی شخص یا میڈیا کو کسی جج کے خلاف واجب اور سچا بیان دینے کے بعد اس کی سزا بھگتنی پڑتی ہے۔
حال میں سلمان خان کے معاملہ میں ممبئی ہائی کورٹ کے ذریعہ دی گئی ضمانت کے بعد تمام لوگ کھل کر بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہیں لیکن اسی قانون کے خوف سے کہہ نہیں پا رہے ہیں۔ ہم لوگوں کا ذاتی سطح پر مختلف بار عدالتی رد عمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ عدلیہ میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے اور وہاں کئی جگہ پر تمام ایسی برائیاں ہیں جنہیں سامنے آنا ضروری ہے لیکن لوگ اس خوف کے سبب کچھ کہہ نہیں پاتے ہیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع ہو جائے گی اس لئے موجودہ وقت میںاظہار کی آزادی کے دخل دینے والے اور عدلیہ کی سچائی کو سامنے لاکر اس میں ضروری سدھار کیلئے بےحد ضروری ہے کہ توہین عدالت ایکٹ ختم کیاجائے۔