بولی وڈ اداکار ہریتھیک روشن کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’موئن جو دڑو‘ باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔
ہریتھیک روشن نے تقریباً دو سال بعد بولی وڈ میں اس فلم کے ساتھ واپسی کی تھی جس کی وجہ سے اس فلم کا ہٹ ہونا ہریتھیک کے کیریئر کے لیے کافی ضروری تھا۔
آشوتوش گواریکر کی ہدایات میں بنی فلم ’موئن جو دڑو‘ 12 اگست کو اکشے کمار کی فلم ’رستم‘ کے مدمقابل ریلیز ہوئی۔
اس مقابلے سے جہاں اکشے کمار کی فلم کو زبردست فائدہ ہوا وہیں ہریتھیک کی فلم کو بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
’موئن جو دڑو‘ کو ریلیز کے بعد ملا جھلا ردعمل موصول ہوا تھا تاہم مداحوں نے اکشے کی فلم کو سینما گھروں میں دیکھنے کا انتخاب کیا۔
واضح رہے کہ آشوتوش گواریکر اور ہریتھیک روشن نے ایک ساتھ فلم ’جودہا اکبر‘ میں بھی کام کیا تھا جو 2008 کی کامیاب فلموں میں سے ایک تھی۔
یہی وجہ ہے کہ سب کا ماننا تھا کہ ’موئن جو دڑو‘ بھی باکس آفس پر بڑی کمائی حاصل کرے گی تاہم ایسا نہیں ہوا۔
فلم ’موئن جو دڑو‘ 100 کروڑ کے بجٹ پر بنائی گئی فلم ہے جس کی پروموشنز میں 15 کروڑ ہندوستانی روپے بھی خرچ کیے گئے۔
فلم وادی سندھ کی تاریخی تہذیب موئن جو دڑو پر مشتمل ہے جس میں ہریتھیک نے ایک نوجوان کسان ’سرمن‘ کا کردار ادا کیا ہے جو شہر جاکر ایک پنڈت کی بیٹی ’چانی‘ سے ملاقات کرتا ہے۔
سرمن اس دوران چانی، موئن جو دڑو اور اپنے ماضی کے بارے میں کئی رازوں سے پردہ اٹھائے گا۔
واضح رہے کہ ہریتھیک روشن کی اگلی فلم ’قابل‘ اگلے سال جنوری میں شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کے مدمقابل ریلیز ہونے جارہی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے ’موئن جو دڑو‘ کی طرح ’قابل‘ بھی ہریتھیک کی ناکام فلم بن جائے۔