یہ زیر زمین سالہا سال اگنے والی تیز چر پری جڑ ہے جس کی شاخیں سخت اور زمین کے اندر ہو تی ہیں ادرک پختہ دھوپ میں خشک کئے ہوئے کو سونٹھ کہتے ہیں جسے عربی میں زنجیل بنگلہ ادرک اور انگریزی میں gingerجس کانباتی نام zingiber officinalisہے ۔
سنسگریت کے ادب اور چین کی طبی تحریروں میں ادرک کا ذکر ملتا ہے ۔ حکیم جالنیوس جسم میں بلغم کی اکثرت سے لاحق ہونے والے فالج کے علاج کے لئے مریضوں کو دیا کرتے تھے ۔ شیخ الرئیس بو علی سینا کی کتابوں میں محرک باہ کے نسخوں میں اس کی زیادتی ملتی ہے ادرک کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ اس کا اصل وطن ہندوستان ہی ہے جہاں سے یہ ابتدائی دور میں چین میں متعارف ہوا۔ زمانہ قدیم سے ہی ہندوستان اور چین میں یہ مسالے اور دوا کی آگاہ ہوئے چونکہ روز مرہ کے غذاؤں میں ا س کی کثرت استعمال کی وجہ سے ہر کس وناکس واقف ہے ا گر تازے ادرک کا کیمیاوی تجزیہ کیا جائے تو اس کے سو گرام ۸ء ۹ فیصد رطوبت ۳ء ۲ فیصد پروٹین ۹ء۰ فیصد شحمیاتی مادہ ۳ء ۱۲ فیصد نشائستہ پایا جاتا ہے اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاء میں کیلشیم فاسفورس آئرن کیروٹین تھایا مین ، رائبو فلیو ین نیاسین اور حیاتین سی شامل ہے اس کے سو گرام کی غذائی صلاحیت ۶۷ حرار سے تازہ ادرک کا ایک ٹکڑا ہر کھانے کے بعد چبانے سے بد ہضمی ریاح قولنج قئے شنجی و دیگر درد معدہ آنتوں میں مفید ہے تازے ادرک کا پانی آدھا چائے کا چمچہ آب لیموں ایک چائے کا چمچہ پودینہ کا پانی اور اسی مقدار میں شہد خالص ملا کر دینا بد ہضمی متلی صفراوی قئے مرغن غذا سے ہونے والی بد ہضمی زیادہ تلی ہوئی اشیاء کھانے سے معدے کی خرابی صبح کے وقت اضمحلال یرقان اور
بواسیر میں بے حد مفید ہے ۔ زنجیل بریاں دس گرام نمک طعام تین گرام ملا کر دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی تر شی رفع ہو جاتی ہے ۔ ادرک کی تعریف میں قرآن میں بھی ذکر ہے ۔
آب ادرک شہد کے ساتھ ملاکر دن میں اگر تین سے چار مرتبہ استعمال کیا جائے تو سردی نزلہ زکام میں بے حد مفید ہے ایک کپ میتھی کے جو شاندے میں آب ادرک ایک چائے کا چمچہ استعمال کرانے سے پسینہ خوب لاکر انفوائنز کا بخارر کم ہو جاتا ہے اور یہ پرانی کھانسی دمہ کالی کھانسی اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مفید ہے ۔
سر کے درد میں ادرک کا مرہم یعنی ادرک کو گھس کر تھوڑا پانی ملا کر پیشانی پر لگانے سے درد میں افاقہ ہو جاتا ہے ا س مرہم کو اگر دانتوں پر لگایا جائے تو کسی بھی طرح کے دانت میں درد ہو تو اس میں مفید ہے آب ادرک کا چند قطرہ اگر کان میں ٹپکا یا جائے تو اس میں نفع بخش ہے ۔