لکھنؤ(نامہ نگار)اردو صرف ایک زبان ہی نہیںبلکہ تہذیب ومکمل مضمون ہے۔ ریاستی حکومت کو ہندی ، انگریزی و دیگر مضامین کی طرح ہی اردو کو بھی پرائمری سطح سے نصاب میں شامل کرانا چاہئے۔یہ مطالبہ بزم اردو کی صدر سلمیٰ حجاب نے دوشنبہ کوپریس کلب میںمنعقد مذاکرہ میں کیا۔ انہوںنے کہا کہ جلد ہی ضلع مجسٹریٹ سے وقت لے کر تنظیم کی جانب سے ایک عرضداشت سونپی جائے گی۔
اسکولی نصاب میںاردو کی ضرورت اور اہمیت کے عنوان سے منعقد مذاکرہ میں انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیوں کا اردو شعبہ کھلونا بن کر رہ گیا ہے جب بنیاد ہی کمزور ہوگی تومضبوط عمارت کی بات بے معنی ہوگی۔ پرائمری سطح سے جب اردو نہیں پڑھائی جائے گی تو اعلیٰ درجات میں اردو پڑھنے کا شوق کتنے طلباء کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی مٹھاس، تلفظ وغیرہ کے قصیدے تو سب پڑھتے ہیں مگر جب اردو کے حق کی بات آتی ہے تو کہاجاتا ہے کہ اردو گھرپر پڑھو۔ کسی دوسرے مضمون کو گھر پر پڑھنے کیلئے نہیں کہا جاتا ہے۔ مذاکرہ کو خطاب کرتے ہوئے پروفیسر صابرہ حبیب نے اردو کو پرائمری سطح سے شامل کرنے کی وکالت کی۔
انہوںنے کہاکہ اردو کی ترقی کیلئے ہمیں اپنی سطح سے بھی کوشش کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر فردوس فاطمہ نے کہا کہ اسکولوںمیں اردو کی تعلیم ملنے سے نئی نسل اردو جیسی میٹھی اورملک کی زبان سے واقف ہوگی۔ مذاکرہ کو ڈاکٹر وسیم بیگم، فرزانہ اعجاز نے بھی خطاب کیا۔ مذاکرہ میں ارد وکو پرائمری، جونیئر اور سینئر اسکولوں میں باقاعدگی سے نصاب میںشامل کرانے کی تجویز اتفاق رائے سے جاری کی ہے۔