دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جمعہ کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا .
کورٹ کے سامنے کیجریوال پھر بیل بانڈ بھرنے سے انکار کر دیا . اس کے بعد عدالت نے انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا . تہاڑ جیل بھیجنے کے لئے پولیس وین میں بٹھانے سے پہلے کیجریوال کو کورٹ کے احاطے میں واقع لاک اپ میں رکھا گیا .
کورٹ سے باہر سابق بی جے پی صدر نتن گڈکری پر حملہ بولتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ گڈکری کے خلاف الزامات کی تو جانچ ہو
نہیں رہی ہے لیکن جو شخص بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے اسے قید کر دیا گیا .
غور طلب ہے کہ کیجریوال پر سابق بی جے پی صدر نتن گڈکری نے ہتک عزت کا کیس کیا تھا . نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ کیجریوال نے بھارت کے بدعنوان رہنماؤں کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل کیا تھا . اس معاملے میں عدالت نے کیجریوال کو 10 ہزار روپے کا ذاتی مچکہ بھرنے کو کہا تھا . کیجریوال نے بیل بانڈ بھرنے سے انکار کر دیا .
اس پر عدالت نے کیجریوال کو 23 مئی تک کے لئے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا . کیجریوال کی گرفتاری کی مخالفت میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور کارکن تہاڑ جیل کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے . پولیس نے تہاڑ جیل کے ارد گرد کے علاقے میں دفعہ 144 لگا دی تھی .
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس نے عام آدمی پارٹی کے 50 رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا . عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کو جمعرات کو رہا کر دیا گیا تھا . دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کے ملزم یوگیندر یادو نے پانچ ہزار روپے کا بیل بانڈ بھر کر ضمانت لے لی تھی .