گولہ باری سے مزید ایک درجن شہری شہید، 20 زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر پیر اور منگل کی درمیانی شب وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید
اور زخمی ہو گئے۔ رات گئے بمباری میں مغربی غزہ کی الناصرہ کالونی میں واقع 16 منزلہ اطالوی کمپائونڈ پر اسرائیل کے “ایف 16” طیاروں نے کئی بم گرائے جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اطالوی کمپائونڈ میں کم سے کم 60 خاندان رہائش پذیر تھے۔ اس کے علاوہ عمارت میں درجنوں دکانیں اور دفاتر بھی تھے۔ بمباری سے چند منٹ قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا کہ عمارت کو فوری طور پر خالی کر دیا جائے کیونکہ اس پر بمباری ہونے والی ہے۔ خبر سنتے شہری اپنی جانیں بچانے کے لیے ننگے پائوں اور خالی ہاتھ عمارت سے نکل پڑے۔ شہریوں کے نکلتے ہی اسرائیلی ایف سولہ جنگی طیاروں نے کمپائونڈ پر کم سے کم چھ میزائل داغے جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
ادھر غزہ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے میڈیا کو بتایا کہ رات گئے بمباری کے نتیجے میں مزید دو شہری شہید اور کم سے کم 20 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وسطی غزہ کی پٹی میں ایک میزائل حملے میں محمد ابو عجوہ اور حسین الصواف شہید اور کئی دوسرے زخمی ہوئے۔
درایں اثناء مصری حکومت نے فلسطین اور اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ عارضی جنگ بندی کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کریں تاکہ غزہ کی پٹی میں امدادی کاموں کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکے۔ مصری حکومت نے تجویز پیش کی ہے کہ فریقین ایک ماہ کے لیے عارضی جنگ بندی کریں۔ اس دوران غزہ کی پٹی میں ہوائی اڈے، بندرگاہ کے قیام اور دیگر اختلافی نکات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے مصری تجویز کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا بلکہ غزہ کی پٹی پر بمباری جاری ہے۔ سوموار کے روز وحشیانہ بمباری میں مزید 10 فلسطینی شہید ہو گئے تھے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری کو 50 دن مکمل ہو چکے ہیں۔ جولائی کے پہلے ہفتے سے جاری وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 2133 فلسطینی شہید اور 11 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی حملوں میں 64 اسرائیلی فوجی اور چار یہودی آباد کار ہلاک ہوئے۔