واشنگٹن ۔ ؛امریکا میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ٹیوٹر” کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے بارے میں ایک نیا پروفائل شائع کیا ہے، جس میں ان کے بعض بیانات کا تمسخر اڑایا گیا ہے۔
اسرائیلی سفارت خانے نے حسن روحانی کے ایک فرضی اکاؤنٹ کے ذریعے ان پر مضحکہ خیز انداز میں تبصرے کیے ہیں۔ صہیونی سفارت خانے نے صدر روحانی کو”عالمی سودا گر” قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ تہران کے جوہری اسلحہ کے پھیلاؤ کا دفاع کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ انہوں نے تعلقات عامہ کو پیشہ ورانہ انداز میں آگے بڑھایا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کے روز نیویارک میں جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کسی کے لیے خطرہ نہیں۔عالمی برادری کو تہران سے تشویش نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی خطے کے ممالک کو ایران سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے ایرانی صدر کی جو پروفائل نشرکی گئی ہے وہ سوشل نیٹ ورک”لنکڈ ان” پر بنائی گئی پروفائل سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔ حسن روحانی کے فرضی اکاؤنٹ میں انہی کی زبان میں لکھا ہے کہ “رواں سال [2013] کو جب سے میں نے صدارت کا منصب سنبھالا ہے میں نے ایران کے مفاد میں تعلقات عامہ کو غیرمعمولی سطح پر آگے بڑھایا ہے۔
حسن روحانی کے منہ میں کچھ متنازعہ نوعیت کے الفاظ بھی ٹھونسنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مثلاً روحانی لکھتے ہیں کہ “میں نے آیت اللہ علی خامنہ ای کا انسانی حقوق دشمن نظام تبدیل کرکے ملک میں ایک متعدل نظام کو رواج دیا ہے۔ اب عالمی برادری کو ایران کے حوالے سے شکایات کم اور امیدیں بڑھ گئی ہیں”۔